امریکی پارلیمنٹ کو بدستور خطرہ، مسلح شخص کی عمارت میں گھسنے کی کوشش

ویب ڈیسک  اتوار 17 جنوری 2021
6 جنوری کو کانگریس کی عمارت پر حملے میں 5 افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، فوٹو : فائل

6 جنوری کو کانگریس کی عمارت پر حملے میں 5 افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل میں ہزاروں فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود ایک مسلح شخص نے ریڈ زون سے ہوتے ہوئے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب 20 جنوری کو ہونی ہے اور 6 جنوری کو کانگریس عمارت پر حملے کے بعد احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سخت سیکیورٹی نافذ کردی گئی ہے تاہم ایک مسلح شخص تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے عمارت کے نہایت نزدیک پہنچ گیا۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی دارالحکومت میں تقریب حلف برداری کے دن 20 ہزار فوجی تعینات ہوں گے

کانگریس کی عمارت کے تحفظ کے لیے موجود فوجی اہلکاروں نے خطرہ بھانپتے ہوئے مذکوری شخص کو اندر داخل ہونے سے روک دیا اور تلاشی لینے پر ایک پستول اور 500 گولیاں برآمد کرلی ہیں۔ مسلح شخص نے ریڈ زون اور عمارت میں داخل ہونے کے لیے ایک جعلی اجازت نامہ بنا رکھا تھا۔

یہ خبر نھی پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 4 افراد ہلاک 

مسلح شخص کو پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے تاہم اس کی شناخت تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی ظاہر کی جائے گی اور تاحال مذکورہ شخص کی اس علاقے میں موجودگی کی وجہ کا بھی تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔

واضح رہے کہ 6 جنوری کو ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد دارالحکومت میں نومنتخب صدر جوبائیڈن کی حلف برداری کے لیے 20 ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔