- وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
- چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان
- بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب
- کے پی کے میں تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کا میدان مار لیا
- سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے زائد نشست حاصل کرلی
- جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا
- یہ کتا 60 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک ہے
- مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت
- پھلوں کی تازگی اب لیزر پلازمہ سے معلوم کیجئے
- عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
- سینیٹ الیکشن میں حکومتی ووٹ اِدھراُدھر ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں
- گیلانی کی کامیابی، وزیراعظم اپنے ارکان کا اعتماد کھو چکے، فضل الرحمان
- 12ویں منزل سے گرنے والی بچی کو ’سپر ہیرو‘ نے بچالیا، ویڈیو وائرل
- گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں پہلی جیت؛ سلطانز کو 22 رنز سے ہرادیا
- سینیٹ الیکشن کے پی؛ 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپرز ضائع کردیئے
- شہباز شریف کے خلاف نیب انکوائری شروع اور اسحق ڈار کے خلاف بند کرنے کی منظوری
- کورونا میں مبتلا کوئٹہ گلیڈیئٹر کے ٹام بینٹن کا شائقین کرکٹ کے نام پیغام
- سینیٹ انتخاب؛ وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ارکان کی سست روی کا نوٹس
- ملک میں سونے کی قیمت میں غیرمعمولی کمی
- سندھ سینیٹ انتخابات ؛ معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو خصوصی رعایت
دو ڈرونز کے درمیان کوانٹم انٹرنیٹ سگنل بھیجنے کا کامیاب مظاہرہ

چینی ماہرین نے متحرک ڈرون میں کوانٹم انٹرنیٹ کا کامیاب عملی تجربہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل
بیجنگ: دورانِ پرواز ڈرون میں کوانٹم کیفیت میں موجود (اینٹینگلڈ) فوٹون کے تبادلے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے کوانٹم انٹرنیٹ کی منزل قریب لانےکی راہ ہموار ہوئی ہے۔
کوانٹم اینٹینگلڈ عمل میں جب ہم ایک فوٹون کو پڑھتے ہیں تو ازخود دوسرے کی کیفیت (اسٹیٹ) کا تعین ہوجاتا ہے، خواہ وہ ایک دوسرے سے کتنے ہی فاصلے پر موجود کیوں نہ ہوں۔ البرٹ آئن اسٹائن نے بھی اس پر خاصی تحقیق کی تھی اور ’فاصلے پر موجود پراسرار عمل‘ کا نام دیا تھا۔ یہ کوانٹم انکرپشن کا حصہ ہے جو مواصلات کو انتہائی خفیہ بناسکتا ہے۔
انٹرنیٹ پر ہیکنگ، نقب زنی اور چوری عام ہے جب کہ ہیکرز اب تک کوانٹم انٹرنیٹ پر معلومات کی گرد بھی نہیں پاسکتے۔ کیونکہ سن گن لینے کی کوشش سے فوراً ہی فوٹون اپنی کیفیت بدل لیں گے اور اصل مالک کو اس کا فوری احساس ہوجائے گا۔ اس سے قبل زمینی اسٹیشن اور 1000 کلومیٹر بلند سیٹلائٹ کے درمیان کوانٹم فوٹون کا تبادلہ ہوچکا ہے۔
لیکن اب چین میں ننجنگ یونیورسٹی کے پروفیسر زیندے ژائی اور ان کے ساتھیوں نے کم خرچ آلات سے کوانٹم اینٹنگلمنٹ کو بہت تھوڑے فاصلے پر آزماتے ہوئے اس کے عملی پہلوؤں کو واضح کیا ہے۔ یعنی پہلی مرتبہ حرکت کرتی کوئی شے سے دوسری متحرک شے کو فوٹون سگنل بھیجا گیا ہے۔
ڈرون پر لگی لیزر سے کرسٹل کو ایک فوٹون کو توڑ کر دو میں تقسیم کیا گیا۔ ان میں سے ایک خاموشی سے زمین اسٹیشن پر گیا اور دوسرا ایک کلومیٹر دور دوسرے اڑتے ہوئے ڈرون تک بھاگا۔ اس دوران حساس موٹروں کے ذریعے ٹرانسمیٹر اور ریسیور کو ایک لائن میں رکھا گیا۔ فوٹون کا اسٹیٹ زمینی اسٹیشن پر نوٹ کیا گیا اور نتائج سے بھی عین یہی بات ظاہر ہوئی۔
اب اس ایجاد کا فائدہ سن لیجئے کہ اس سے ڈرون کے ذریعے انتہائی محفوظ کوانٹم انٹرنیٹ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے لیکن فی الحال یہ ایک تجربہ اور اس کے ٹھوس عملی نتائج میں کچھ برس لگ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔