- موسم سرما میں کم بارشوں کے سبب ملک کے مختلف علاقوں میں خشک سالی کا خدشہ
- عوام کا پیسا اپنی ذاتی انا کی جنگ میں جھونکنے والوں کا احتساب باقی ہے، مریم نواز
- این اے 75 میں پریزائیڈنگ آفیسرز نے نتائج میں ممکنہ ردوبدل کیا، دوبارہ الیکشن کی سفارش
- بھارت میں گدھے کے گوشت اور دودھ کی مقبولیت میں اضافہ
- کوچز عابد علی، عمران بٹ اور محمد عباس کی خامیوں کو دور کرنے میں مصروف
- وزیراعظم 2 روزہ سرکاری دورے پر سری لنکا پہنچ گئے
- نیپرا نے ملک میں بجلی بریک ڈاؤن کی انکوائری رپورٹ جاری کردی
- خامنہ ای کی دھمکیوں میں آکر اپنی پالیسی تبدیلی نہیں کریں گے، امریکا
- اپنے ہی ساتھیوں پر عدم اعتماد کیوں؟
- ’سیاسی مفادات کی خاطر انسانی حقوق کے استعمال کی شدید مخالفت کرتے ہیں،‘ چین
- میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف مظاہروں پر فائرنگ، 3 ہلاک
- راشد خان کا پی ایس ایل 6 میں سفرتمام ہوگیا
- امریکا نے دو ریاستی حل کو اسرائیل کےلیے ’بہترین‘ قرار دے دیا
- جعلی بینک اکاونٹس کیس؛ ملزم سے 21 ارب مالیت کی 562 ایکڑاراضی پلی بارگین سے برآمد
- چیئرمین نیپرا کی کے الیکٹرک کو سسٹم میں بہتری لانے کیلیے وارننگ
- جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کی ملزم احسان الہیٰ سے 21 ارب کی پلی بارگین
- جناح اسپتال میں حلیم عادل شیخ کی سالگرہ، حکومت سندھ نے جیل حکام سے جواب طلب کرلیا
- راولپنڈی جنرل اسپتال کے آپریشن تھیٹر میں گیس اخراج سے دھماکا و آتشزدگی
- خواہش ہے کھل کر بات کروں مگر کچھ پابندیاں ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
- این اے 75 میں کوئی نتیجہ تبدیل نہیں ہوا، ریٹرننگ افسر کا الیکشن کمیشن میں بیان
نامور بھارتی موسیقار استاد غلام مصطفیٰ 89 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

لتامنگیشکر اور اے آر رحمان سمیت متعدد گلوکاروں کا استاد غلام مصطفیٰ کی موت پر اظہار افسوس
ممبئی: کلاسیکل موسیقی کے استاد غلام مصطفیٰ 89 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
لتامنگیشکر اور اے آر رحمان سمیت متعدد گلوکاروں کو موسیقی کا فن سکھانے والے استاد غلام مصطفیٰ ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کرگئے۔ استاد غلام مصطفیٰ کی بہو نمرتا گپتا نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت اہل خانہ کے لیے ایک صدمہ ہے۔
استاد غلام مصطفیٰ 3 مارچ 1931 کو ریاست اتر پردیش کے شہر بدایوں میں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق رام پور کے سہاسوان گھرانے سے تھا، وہ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔ انہیں 1991 میں بھارتی سول ایوارڈ پدما شری سے نوازا گیا، 2006 میں تیسرے بڑے شہری اعزاز پدما بھوشن اور 2018 میں دوسرے بڑے شہری اعزاز پدما وبھوشن سے نوازا گیا، انہیں 2003 میں سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا جو کسی بھی آرٹسٹ کو دیا جانے والا اعلیٰ ترین ایوارڈ ہے۔
دوسری جانب استاد غلام مصطفیٰ کے انتقال پر موسیقار برادری کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا اور موسیقی کیلیے ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔
آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار اے آر رحمان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ میرے پیارے استاد اللہ آپ کو دوسرے جہاں میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
بھارت کی نامور گلوکارہ لتا منگیشکر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ استاد غلام مصطفیٰ کی وفات کا سن کر مجھے بہت دکھ ہوا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جانے سے موسیقی کی دنیا غریب ہوگئی، وہ موسیقی کے سفیر تھے اور ان کے کام کی وجہ سے انہیں نسل در نسل پسند کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔