کووِڈ 19 پر تحقیق میں تعاون پر چین کے شکر گزار ہیں، عالمی ادارہ صحت

ویب ڈیسک  پير 18 جنوری 2021
مائیکل ریان نے اپنی پریس کانفرنس میں چین کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ (فوٹو: عالمی ادارہ صحت)

مائیکل ریان نے اپنی پریس کانفرنس میں چین کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ (فوٹو: عالمی ادارہ صحت)

جنیوا: عالمی ادارہ صحت میں ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مائیکل ریان نے ناول کورونا وائرس پر تحقیق میں تعاون کےلیے چین کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وہ 15 جنوری کے روز اس بارے میں میڈیا بریفنگ دے رہے تھے۔

میڈیا بریفنگ میں انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے دورہ چین سے متعلق میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس وائرس کے اوّلین مریض (پیشنٹ زیرو) کی نشاندہی ایک وقت طلب اور پیچیدہ تحقیقی کام ہے جس میں تعاون فراہم کرنے کےلیے وہ چین کے خصوصی طور پر شکر گزار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مغربی ذرائع ابلاغ نے اپنی خبروں میں بتایا تھا کہ چینی حکومت نے کورونا وائرس سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی تحقیقاتی ٹیم کو اپنے ملک میں داخلے سے روک دیا ہے جس کے جواب میں چینی حکام کا یہ مؤقف سامنے آیا تھا کہ مذکورہ تحقیقاتی ٹیم کا دورہ محفوظ و مؤثر بنانے کےلیے تمام ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہ خبریں بھی پڑھیے:

چین مخالف پروپیگنڈا خبروں کے برعکس، عالمی ادارہ صحت کی تحقیقی ٹیم 14 جنوری کے روز چین پہنچ چکی ہے جہاں وہ چینی ماہرین کے ساتھ مل کر اس وائرس کی ابتداء کے بارے میں جاننے کی کوشش کرے گی۔

اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں مائیکل ریان نے کہا کہ گزشتہ سال جنوری میں ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس کے دورہ چین کے بعد فروری میں ڈبلیو ایچ او کا ایک ورکنگ گروپ چین بھیجا گیا تھا۔ اس دوران وائرس کے سراغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گزشتہ سال مئی میں 73 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے منظور شدہ قرارداد کی روشنی میں وائرس کے سراغ سے متعلق ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ڈبلیو ایچ او کی ماہر ٹیم نے گزشتہ سال جولائی میں چین کا دورہ کیا تھا۔

ٹیم میں متعدد ممالک سے بہترین ماہرین کو شامل کیا گیا ہے، اس کا مقصد وائرس پھیلانے والے جانوروں کی کھوج، صحت عامہ کا تحفظ اور مستقبل میں وبائی امراض سے نمٹنے کےلیے سائنسی حل تلاش کرنا ہے۔

چین کی جانب سے بھرپور حمایت کی بدولت ماہر ٹیم کا حالیہ دورہ چین ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس کا سراغ ایک پیچیدہ کام ہے اور حتمی جواب کا حصول نہایت کٹھن ہے۔ ماضی میں بھی ایسی تحقیقی کوششوں میں بہت زیادہ وقت لگا ہے۔

مائیکل ریان نے اس موقع پر چینی حکومت، عوام اور صوبہ حوبے کے ووہان شہر کی جانب سے ماہر ٹیم کی بلند پایہ مہمان نوازی کو خاص طور پر سراہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔