- سینیٹ الیکشن؛ جی ڈی اے کا وزیراعظم سے باغی ارکان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ
- اسلام آباد میں آج سے تین روزہ سیاحتی اور فیملی میلے کا آغاز
- سینیٹ الیکشن سے سبق سیکھ لیجیے
- کئی ملکی اور غیرملکی کرکٹرز کا کورونا ویکسین لگوانے سے انکار
- نمل یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم ، ایک جاں بحق
- خاتون ٹیچر کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا کیخلاف اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی
- سابق فوجیوں کو بطور پولیس کانسٹیبل مستقل کرنے کی 100 سے زائد اپیلیں مسترد
- لاہور اور اسلام آباد کے درمیان پی آئی اے کی فضائی سروس 2 سال بعد بحال
- احتساب عدالت کے جج اور خواجہ سلمان رفیق میں دلچسپ مکالمہ
- این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
- وزیراعظم کے الزام پر الیکشن کمیشن کا خصوصی اجلاس جاری
- پاک بحریہ کی قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک بینائن اور نائجر کیلئے امداد
- ملک میں ایک روز میں کورونا سے مزید 52 افراد جاں بحق
- مثانے کی سوزش روکنے والی نئی امید افزا ویکسین
- ٹنڈو محمد خان، دوست نے دوست کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- اچّھی عادات کام یابی کا راز
- احترامِ مادر
- تَن درستی ہزار نعمت ہے۔۔۔!
- پی ایس ایل کی پارٹی کس نے اجاڑی؟
- بورڈ کی غیر ذمہ داری کے سبب لیگ ملتوی ہوئی، اونرز حکام پر برس پڑے
وینا کے بچوں کو پاکستان لانے میں کس اختیار کے تحت مدد کی؟ وزارت داخلہ اور خارجہ کو نوٹس

ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو 4 فروری کے روز نمائندہ عدالت بھیجنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وینا ملک کیخلاف سابق شوہر اسد خٹک کی درخواست پر وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو نوٹسز جاری کردیے۔
ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا کہ امریکی شہریت والے بچوں کو پاکستان لانے میں وینا کی مدد کس اختیار کے تحت کی؟۔ ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو 4 فروری کے روز نمائندہ عدالت بھیجنے کی ہدایت کردی۔
اسد خٹک نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ دبئی کی عدالت میں وینا اور میرا تنازع چل رہا ہے اور عدالت نے بچوں کو کہیں بھی باہر منتقل کرنے سے منع کیا تھا، لیکن اس کے باوجود وینا ملک پاکستانی حکام کیساتھ مل کر بچوں کو پاکستان لے آئیں، میرے بچے امریکی شہریت کے حامل ہیں اور پاکستانی حکام اس غیر قانونی اغوا میں ملوث ہیں۔
اسد خٹک نے درخواست کی کہ بچوں کی خیریت کا بھی کچھ معلوم نہیں، لہذا انہیں بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔