- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
آسٹریلیا میں ورلڈکپ ہونا افغانستان کی بدنصیبی ہے، کوچ
کابل: افغانستان کی کرکٹ ٹیم آئندہ برس پہلی بار ورلڈ کپ میں حصہ لے گی،کوچ کبیر خان اسے خوش بختی اور بدنصیبی دونوں سمجھتے ہیں۔
برطانوی نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ میں اولین شرکت یقینا خوشی کی بات ہے لیکن آپ اسے ہماری بدنصیبی اس طرح کہہ سکتے ہیں کہ مقابلے آسٹریلیا میں ہو رہے ہیں، وہاں کی وکٹوں پر تمام ایشیائی ٹیموں کومشکلات کا سامنا رہتا ہے، ہمیں تو ان پر کھیلنے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔کبیرخان مناسب منصوبہ بندی کے ذریعے اس مسئلے پر بڑی حد تک قابو پانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ورلڈکپ سے 2،3 ماہ قبل آسٹریلیا جا کر وہاں کی مقامی ٹیموں سے میچز کھلیں، اس سے وکٹوں اور موسمی حالات سے روشناس ہو سکیں گے، یوں خامیوں کو دور کر کے ورلڈکپ میں حصہ لیا جا سکے گا، دبئی کی آئی سی سی اکیڈمی میں بھی ہم پریکٹس کریں گے جہاں آسٹریلوی مٹی سے تیار کردہ 2 پچز موجود ہیں۔
افغان ٹیم کو مارچ میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بھی حصہ لینا ہے جس کے پہلے مرحلے میں بنگلہ دیش کا سامنا کرنا ہوگا، جیت کی صورت میں وہ ایونٹ کے مین رائونڈ میں شامل ہو جائے گی،افغانستان نے ایسوسی ایٹ ٹیموں کے سامنے بلند معیار ہمیشہ برقرار رکھا،صرف آئرلینڈ وہ ٹیم ہے جس نے اسے ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور ورلڈکرکٹ لیگ کے پانچ روزہ فائنل میں شکست دی، ٹیم آئی سی سی کے دونوں عالمی مقابلوں میں حامد حسن سے بے پناہ توقعات وابستہ کیے ہوئے ہے جو ایسوسی ایٹ کرکٹ کے سب سے تیز رفتار بولر ہیں، البتہ یہ توقعات ان کی فٹنس سے مشروط ہیں، عزت اللہ دولت زئی، دولت زدران اور شاہ پور زدران بھی حامد حسن کی طرح 85 میل فی گھنٹہ کی رفتار والے بولرز ہیں، محمد شہزاد، محمد نبی اور نوریز منگل ون ڈے میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمینوں میں قابل ذکر ہیں۔
20 سالہ رحمت شاہ کا ٹیلنٹ بھی سامنے آگیا جنھوں نے انٹرکانٹی نینٹل کپ کے فائنل میں لیگ اسپن گگلی بولنگ سے پانچ وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ86 رنز ناٹ آؤٹ کی اہم اننگز بھی کھیلی،افغانستان کے متعدد کھلاڑی ڈھاکا پریمیئر لیگ میں حصہ لے چکے ہیں، ٹیم کی بھارت کے خلاف ایشین کرکٹ کونسل ایمرجنگ کپ انڈر 23 میں جیت بھی کم اہم نہیں، البتہ ٹیسٹ ممالک کا اس سے نہ کھیلنا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا ہی 2ایسے ممالک ہیں جنھوں نے ابھی تک افغانستان سے شارجہ میں 2ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلا، ٹیم رواں ماہ اپنے خرچ پر زمبابوے کا دورہ کرے گی لیکن کبیر خان کے خیال میں یہ ناکافی ہے،ہمارے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ اسی وقت حاصل ہوسکے گا جب بڑی ٹیمیں اپنے شیڈول میں افغانستان کو جگہ دیتے ہوئے سے زیادہ میچز کھیلیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔