ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کا نام پی ٹی آئی فارن فنڈنگ ہے، مریم نواز

ویب ڈیسک  منگل 19 جنوری 2021
پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمان کے گھر سے الیکشن کمیشن پہنچے گی۔ فوٹو: فائل

پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمان کے گھر سے الیکشن کمیشن پہنچے گی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کانام پی ٹی آئی فارن فنڈنگ ہے۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر پی ڈی ایم اکے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی کو خفیہ رکھنے کی 4 بار درخواستیں دیں، فارن فنڈنگ کیس کی صرف 70 سماعتیں ہوئیں جب کہ عمران خان نے کیس ملتوی کرانے کی 30 بار کوشش کی، پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کانام پی ٹی آئی فارن فنڈنگ ہے ۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ جس ملک میں رہتے ہیں وہاں آئین ہے نہ انصاف، کیا الیکشن کمیشن نے عوام کے ووٹ کی عزت کروائی لہذا ہم آج الیکشن کمیشن کو اس کی آئینی ذمہ داری یاد کرانے آئے ہیں اور حکمران دیکھ لیں کہ جب عوام لانگ مارچ کرکے یہاں پہنچیں گے تو کیاحال ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان؛ 

سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ اور رہنما جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں ہے طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا اور ڈفلی والے کو ملک پر مسلط کردیا۔ پورا پاکستان اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گا اور حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہیں، اسرائیل اور ہندستان کے فنڈز سے الیکشن لڑا ، ہندوستان اور اسرائیل پاکستان کے دشمن ہیں اور ان کے ایجنٹس کو وزیراعظم بنایا گیا ہے،دنیا نے دیکھا کہ مسجد کے ائمہ کو 10 ہزار دینے کی کوشش کی گئی تاہم علما نے انکار کیا۔

پی ڈی ایم کا فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛ 

حزب اختلاف کی بڑی اتحادی جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تحریک انصاف کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے جاری فارن فنڈنگ کیس کے جلد فیصلے کے لیے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد راولپنڈی سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا سے اسلام آباد پہنچی جب کہ پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمان کے گھر سے خصوصی کنٹینر پر سوار ہوکر الیکشن کمیشن پہنچی۔

حکومت نے پہلےہی پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دے دی تھی تاہم  اس کے ساتھ یہ تنبیہ بھی کی گئی تھی کہ اگر قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے تدارک کے لیے سیکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ رہے۔

فارن فنڈنگ کیس کا پس منظر؛

2014 میں تحریک انصاف ہی کے منحرف رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پارٹی فنڈز میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔ ان کا موقف ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے علاوہ غیر ملکیوں سے بھی فنڈز حاصل کیے، جس کی پاکستانی قانون اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں جماعت کے لیے وہاں پر رہنے والے پاکستانیوں سے چندہ اکھٹے کرنے کی غرض سے لمیٹڈ لائبیلیٹیز کمپنیاں بنائی گئی تھیں جن میں آنے والا فنڈ ممنوعہ ذرائع سے حاصل کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ پارٹی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل نہیں کیے، بیرون ملک سے تمام حاصل ہونے والے فنڈز کے دستاویزات موجود ہیں۔ الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت رکوانے کے لیے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 6 مرتبہ رجوع کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی جماعت کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف بھی اسی نوعیت کی درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر کیں، اس معاملے کی تحقیقات کے لئے خصوصی اسکروٹنی کمیٹی قائم کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔