- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
کورونا میں مبتلا برطانوی پائلٹ 243 دن اسپتال میں زیرِعلاج رہنے کے بعد شفایاب
ٹیکساس: کووڈ19 سے متاثرہ برطانیہ کے ایک پائلٹ نے مسلسل 243 دن اسپتال گزارنے کے بعد آخرکار کورونا وائرس کو شکست دیدی اور پرمسرت انداز میں اپنے گھر کو روانہ ہوئے۔
59 سالہ نکولس سائنوٹ نے ہسپتال سے آتے ہوئے عملے کا شکریہ ادا کیا اور ان سے گلے ملے۔ ان کا تعلق برطانیہ سے ہے لیکن ان کا علاج ٹیکساس میں کیا گیا تھا۔ وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے میموریل ہرمین ہسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں انہیں دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی مشین اور وینٹی لیٹر پر بھی رکھا گیا۔
آٹھ ماہ تک زیرِعلاج رہنے والے پائلٹ کے ساتھ ان کی 54 سالہ بیگم دن رات ہسپتال میں رہیں اور ان کا احوال جانتی رہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق نکولس کی شفایابی ایک اہم واقعہ ہے کیونکہ کووڈ 19 ان کے ہرعضو کو متاثرکرچکا تھا۔ لیکن پائلٹ کی حیثیت سے ان کی صحت بہت اچھی تھی اور وہ تمام مشکلات جھیل گئے۔ ان کی معالجاتی ٹیم میں شامل بسواجیت کار نے کہا کہ ’ بیماری کے شدید حملے لیکن ان کی اچھی صحت اور قوتِ ارادی کی بدولت وہ زندہ رہے اور بیماری کو شکست دیدی۔‘
نکولس کا تعلق برٹش ایئرویز سے ہے اور انہیں ٹیکساس کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ہسپتال انتظؓامیہ کے مطابق جلد ہی ان کا پورانظامِ تنفس فیل ہوگیا تھا جس کے بعد انہیں فوری طور پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے بعد دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی ایک اور مشین سے مدد لی گئی۔ تاہم اس ہسپتال میں کووڈ19 کی وجہ سے سب سے طویل عرصے یعنی آٹھ ماہ تک ٹھہرنے والے وہ پہلے مریض ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔