- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کورونا میں مبتلا برطانوی پائلٹ 243 دن اسپتال میں زیرِعلاج رہنے کے بعد شفایاب
ٹیکساس: کووڈ19 سے متاثرہ برطانیہ کے ایک پائلٹ نے مسلسل 243 دن اسپتال گزارنے کے بعد آخرکار کورونا وائرس کو شکست دیدی اور پرمسرت انداز میں اپنے گھر کو روانہ ہوئے۔
59 سالہ نکولس سائنوٹ نے ہسپتال سے آتے ہوئے عملے کا شکریہ ادا کیا اور ان سے گلے ملے۔ ان کا تعلق برطانیہ سے ہے لیکن ان کا علاج ٹیکساس میں کیا گیا تھا۔ وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے میموریل ہرمین ہسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں انہیں دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی مشین اور وینٹی لیٹر پر بھی رکھا گیا۔
آٹھ ماہ تک زیرِعلاج رہنے والے پائلٹ کے ساتھ ان کی 54 سالہ بیگم دن رات ہسپتال میں رہیں اور ان کا احوال جانتی رہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق نکولس کی شفایابی ایک اہم واقعہ ہے کیونکہ کووڈ 19 ان کے ہرعضو کو متاثرکرچکا تھا۔ لیکن پائلٹ کی حیثیت سے ان کی صحت بہت اچھی تھی اور وہ تمام مشکلات جھیل گئے۔ ان کی معالجاتی ٹیم میں شامل بسواجیت کار نے کہا کہ ’ بیماری کے شدید حملے لیکن ان کی اچھی صحت اور قوتِ ارادی کی بدولت وہ زندہ رہے اور بیماری کو شکست دیدی۔‘
نکولس کا تعلق برٹش ایئرویز سے ہے اور انہیں ٹیکساس کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ہسپتال انتظؓامیہ کے مطابق جلد ہی ان کا پورانظامِ تنفس فیل ہوگیا تھا جس کے بعد انہیں فوری طور پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے بعد دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی ایک اور مشین سے مدد لی گئی۔ تاہم اس ہسپتال میں کووڈ19 کی وجہ سے سب سے طویل عرصے یعنی آٹھ ماہ تک ٹھہرنے والے وہ پہلے مریض ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔