- ٹی ایل پی کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام
- پاکستانی گیمر نے ٹیکن سیون کا بین الاقوامی مقابلہ جیت لیا
- کوئٹہ میں رمضان قریب آتے ہی مہنگائی میں اضافہ، تاحال سستا بازار نہیں لگایا جاسکا
- طالبان نے ترکی سمٹ میں شرکت سے انکار کردیا
- شام نے اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرائے، رپورٹ
- کیا دھوپ کی شدت میں اضافہ، کووِڈ 19 سے اموات میں کمی کی وجہ ہے؟
- تیونس ؛ ہوائی جہاز میں خواتین مسافروں کی ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل
- قرنطینہ میں بوریت کا علاج... کاغذ کا گھوڑا
- کورونا وبا، ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم
- حوثی باغیوں کے سعودی آئل ریفائنری پرڈرون حملے
- کراچی پولیس چیف کی شہر میں جرائم کے واقعات بڑھنے پر انوکھی منطق
- مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاورمیں ہوگا
- کپاس کی مجموعی پیداوارملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
- افریقی ملک جبوتی میں کشتی الٹنے سے 34 تارکین وطن ہلاک
- حکومت کا نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ
- مشترکہ مفادات کونسل کی مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600روپے کمی
- جنوبی افریقا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو بآسانی شکست دیکر سیریز برابر کردی
- پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں افغان شہریوں کیلیے خصوصی سہولت کاونٹر قائم
- ہندو طالبہ کی مسلم ہم جماعت کیساتھ ڈانس کی ویڈیو پر انتہا پسند ہندوؤں کا ہنگامہ
کورونا میں مبتلا برطانوی پائلٹ 243 دن اسپتال میں زیرِعلاج رہنے کے بعد شفایاب

نکولس سائنوٹ کووڈ 19 سے متاثرہونے کے 243 روز تک ہسپتال میں زیرعلاج رہے اور آخرکار تندرست ہوکر اپنے گھر لوٹے ہیں۔ فوٹو: اسکائی نیوز
ٹیکساس: کووڈ19 سے متاثرہ برطانیہ کے ایک پائلٹ نے مسلسل 243 دن اسپتال گزارنے کے بعد آخرکار کورونا وائرس کو شکست دیدی اور پرمسرت انداز میں اپنے گھر کو روانہ ہوئے۔
59 سالہ نکولس سائنوٹ نے ہسپتال سے آتے ہوئے عملے کا شکریہ ادا کیا اور ان سے گلے ملے۔ ان کا تعلق برطانیہ سے ہے لیکن ان کا علاج ٹیکساس میں کیا گیا تھا۔ وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے میموریل ہرمین ہسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں انہیں دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی مشین اور وینٹی لیٹر پر بھی رکھا گیا۔
آٹھ ماہ تک زیرِعلاج رہنے والے پائلٹ کے ساتھ ان کی 54 سالہ بیگم دن رات ہسپتال میں رہیں اور ان کا احوال جانتی رہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق نکولس کی شفایابی ایک اہم واقعہ ہے کیونکہ کووڈ 19 ان کے ہرعضو کو متاثرکرچکا تھا۔ لیکن پائلٹ کی حیثیت سے ان کی صحت بہت اچھی تھی اور وہ تمام مشکلات جھیل گئے۔ ان کی معالجاتی ٹیم میں شامل بسواجیت کار نے کہا کہ ’ بیماری کے شدید حملے لیکن ان کی اچھی صحت اور قوتِ ارادی کی بدولت وہ زندہ رہے اور بیماری کو شکست دیدی۔‘
نکولس کا تعلق برٹش ایئرویز سے ہے اور انہیں ٹیکساس کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ہسپتال انتظؓامیہ کے مطابق جلد ہی ان کا پورانظامِ تنفس فیل ہوگیا تھا جس کے بعد انہیں فوری طور پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے بعد دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی ایک اور مشین سے مدد لی گئی۔ تاہم اس ہسپتال میں کووڈ19 کی وجہ سے سب سے طویل عرصے یعنی آٹھ ماہ تک ٹھہرنے والے وہ پہلے مریض ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔