جسمانی کھنچاؤ والی ورزش بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار

ویب ڈیسک  جمعـء 22 جنوری 2021
اسٹریچنگ کی ورزش سے پورے جسم کی رگوں کی لچک بڑھتی ہے اور اس سےبلڈ پریشر کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ فوٹو: فائل

اسٹریچنگ کی ورزش سے پورے جسم کی رگوں کی لچک بڑھتی ہے اور اس سےبلڈ پریشر کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ فوٹو: فائل

کینیڈا: بلندفشارِخون (ہائی بلڈ پریشر) کے مریض متوجہ ہوں کہ اب ماہرین کا اصرار ہے کہ بلڈ پریشر معمول پر رکھنے کے لئے بدن میں کھنچاؤ کی ورزش بسا اوقات جاگنگ اور واکنگ سے بھی مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں۔

اب ان کا مشورہ ہے کہ جاگنگ اورواکنگ کو جاری رکھیں اور ساتھ میں کچھ وقت بدن میں کھنچاؤ کی ورزش کے لیے نکالیں۔ اس عمل کو’اسٹریچنگ‘ کہتے ہیں جسے یوگا کی طرح مختلف انداز میں اختیار کیا جاسکتا ہے۔

یہ تحقیق کینیڈا کی یونیورسٹی آف سسکواچن میں انسانی حرکات کے ماہر، فل چائلی بیک نے کی ہے۔ ان کے مطابق بدن کو پھیلانےاور کھینچنے سے جسم کے مختلف حصوں میں چھوٹی بڑی رگیں بھی کھنچتی ہیں۔ اس عمل سے رگیں اور نسیں مزید لچکدار ہوجاتی ہیں جن میں خون کا بہاؤ بہترہونے لگتا ہے۔ اس کا لامحالہ اثر بلڈ پریشر میں کمی کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔

اس ضمن میں اوسطاً 61 برس کے مرد وخواتین کو شامل کرکے دو گروہوں میں بانٹا گیا جنہیں اس مقصد سے بے خبر رکھا گیا تھا۔ ایک گروہ کو ہفتے میں پانچ مرتبہ 30 منٹ تک اسٹریچنگ کی ورزشیں کرائی گئیں جبکہ دوسرے گروہ کو صرف چہل قدمی کرنے کو کہا گیا۔

اس دوران مختلف مواقع پر شرکا کے بلڈ پریشر کو ناپا گیا تو معلوم ہوا کہ اسٹریچنگ سے بہت فائدہ ہوا اور واکنگ کے مقابلے میں یہ قدرے بہترثابت ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔