- ملک میں کورونا وبا نے مزید 36 افراد کی جان لے لی
- جوچاہتے تھے وہ مل گیا، سپریم کورٹ نے قابل شناخت بیلٹ کا کہہ دیا، اٹارنی جنرل
- سینیٹ الیکشن میں اب سیکریسی نہیں ہوگی، پارٹی تناسب سے نمائندگی ہوگی، فیصل جاوید
- الیکشن کمیشن بار کوڈ یا سیریل نمبرکے تحت سینیٹ بیلٹ پیپر بنائے، شبلی فراز
- سابق گورنر خیبر پختونخوا جنرل (ر) علی محمد جان اورکزئی کے گھر ڈکیتی
- سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی ہوں گے، سپریم کورٹ کی رائے
- کے ایم سی 10 کروڑ کے ٹھیکے من پسند ٹھیکیداروں میں تقسیم
- آپریشن ردالفساد کی کامیابی ... ٹیررازم سے ٹورازم تک کا سفر!
- نوجوان کو دوسری شادی مہنگی پڑ گئی، محبوبہ نے پٹائی کر دی
- لاہور قلندرز نے ملکی ہاکی کو بھی ٹھیک کرنے کا بیڑا اٹھا لیا
- سینیٹ انتخابات کے بعد وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا امکان
- معاشی استحکام کیلیے بیرونی سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کی ضرورت
- چارسدہ، بابا صاحب مزار کے خادم کو قتل کر کے لاش جلا دی گئی
- پنجاب میں 30 سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کا فیصلہ
- 7 ماہ میں چینی سرمایہ کاری402.8 ملین ڈالر کیساتھ سرفہرست
- سابق صدرٹرمپ نے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا
- ایران کا پابندیاں ختم ہونے سے پہلے جوہری معاہدے پر مذاکرات سے انکار
- آج تک تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں کل کا کچھ نہیں پتا! ایم کیوایم
- وقت آگیا ریاست ناراض لوگوں سے بھی بات کرے، مصطفی کمال
- ایف بی آر نے ہدف سے زائد ریونیو حاصل کر لیا
نئی پی ایچ ڈی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، پرانے طلبہ بھی فائدہ لیں گے

طلبہ کو پی ایچ ڈی ڈگری کم سے کم 3،زیادہ سے زیادہ 8 سال میں پوری کرنی ہوگی فوٹو: فائل
کراچی: اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے بڑی اور قابل ذکر تبدیلیوں کے ساتھ نئی پی ایچ ڈی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے نوٹیفیکیشن کے مطابق اس پالیسی کا اطلاق بیک وقت پورے ملک کی جامعات میں کوالٹی پی ایچ ڈی کی پروڈکشن کے لیے ہوگا، نوٹیفیکیشن کے تحت جامعات میں پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی کے طلبہ پر مکمل یا من و عن اطلاق نہیں ہوگا تاہم پالیسی کے کچھ جزوی حصوں سے پرانے طلبہ فائدہ لے سکتے ہیں۔
اس حوالے سے نوٹیفیکیشن میں پالیسی کے annexure 1.8 کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے مطابق سیکشن 4.4 بی جو کہ تھیسز کی ایویلیو ایشن کے حوالے سے ہے اور پی ایچ ڈی تھیسز کی ایویلیو ایشن اب پاکستانی پروفیسر بھی کرسکتے ہیں اور اگر طالب علم اپنا ریسرچ پیپر ایکس کیٹگری کے جنرل میں شائع کروالیں تو اس کے پی ایچ ڈی تھیسز کو صرف ایک ہی پروفیسر کے پاس ایویلیو ایشن کے لیے بھیجا جاسکتا ہے۔ پالیسی کی اس شق سے پہلے سے انرولڈ پی ایچ ڈی طلبہ بھی اب فائدہ لے سکیں گے۔
مزید یہ کہ شق 4.5 کے مطابق پی ایچ ڈی ڈگری کے حصول کے لیے “y” کیٹگری میں ایک ریسرچ پیپر چھپوانا ضروری ہے اسی طرح 4.7 شق میں طلبہ کو اپنی پی ایچ ڈی ڈگری کم سے کم تین اور زیادہ سے زیادہ 8 سال میں پوری کرنی ہوگی اگر کوئی طالب علم کسی ناگزیر وجہ کی بنا پر اس عرصہ میں اپنی ریسرچ مکمل نہ کرسکے تو competent authority اسے مزید دو سال کی مہلت دے سکتی ہے نئی پالیسی کی ان تینوں شقوں سے پہلے سے انرولڈ طلبہ بھی فائدہ لے سکیں گے۔
یاد رہے کہ اعلی تعلیمی کمیشن کی جانب سے جاری نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے ،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اس پالیسی نے ڈاکٹریٹ کے خواشمند طلبہ کے لیے محض اپنے ہی ڈسپلن میں پی ایچ ڈی کرنے کی عائد شرط ختم کردیا ہے طلبہ چار سالہ بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی کرسکیں گے طلبہ ایک سے دوسرے ’’ضابطے‘‘(Discipline)میں بھی شرائط کے ساتھ پی ایچ ڈی کرسکتے ہیں طلبہ کے لیے ایم فل لیڈنگ ٹوپی ایچ ڈی کے دروازے تو بند رکھے گئے ہیں تاہم دوران پی ایچ ڈی مطلوبہ قابلیت کی بنیاد پر صرف ایم ایس/ایم فل ڈگری لی جاسکے گی۔
اسی طرح پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے مزید براں پی ایچ ڈی مقالے جائزے کے لیے غیرملکی ماہرین کوبھیجنے کی لازمی شرط بھی ختم کرتے ہوئے اسے پاکستانی ماہرین کوبھجوانے کی بھی اجازت ہوگی پالیسی ڈرافٹ کے مطابق نئی پالیسی یکم جنوری 2021سے قابل اطلاق ہے۔
پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلوں کے لیے کم سے کم مطلوبہ قابلیت ’’بی ایس‘‘یا مساوی ڈگری ہیدوران ایم ایس/فل کی تکمیل کی مطلوبہ قابلیت تک پہنچنے والے طالب علم کواس کی منشا کے مطابق مذکورہ سندتفویض کرسکتی ہے اورپی ایچ ڈی کے لیے انرولمنٹ کرانے والے امیدواروں کوڈاکٹریٹ کی تعلیم کے دوران مطلوبہ معیارات پورے کرنے کی صورت میں ایم ایس/ایم فل ڈگری جاری کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔