- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
چائلڈ لیبر ختم کی جائے، گھریلو ملازمین کے حقوق کیلیے پنجاب نے لیڈ کیا، ایکسپریس فورم
لاہور: گھریلو ملازمین کے حقوق و تحفظ میں پنجاب نے لیڈ کیا، یہ واحد صوبہ ہے جو 2019ء میں ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ کے ذریعے گھریلو ملازمین کی آواز بنا۔ گھریلو مزدوروں کو ’’او پی ڈی‘‘ کی مفت سہولت اور لازمی اسکولنگ کی تجویز زیر غور ہے۔
بدقسمتی سے گھریلو ملازمین کی تنخواہ، ملازمت اور کام کے اوقات کا کوئی پیمانہ نہیں ہے بلکہ انھیں جسمانی تشدد، ہراسگی اور زیادتی کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ گھریلو ملازم بچوں پر تشدد کے جرم کو ناقابل ضمانت بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار حکو مت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ’’مزدوروں کے حوالے سے قوانین اور ان پر عملدرآمد‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔
صوبائی وزیر برائے لیبر پنجاب انصرمجید خان نے کہا کہ ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ میں کچھ خامیاں ہیں جنھیں دور کرنے کیلئے کام کر ر ہے ہیں۔ بے شمار رکاوٹوں کے باوجود ہمارے پاس820 ملین روپے ورکرز ویلفیئر فنڈ میںآچکے ہیں۔ ہم ڈیڑھ کروڑ مزدوروں کو ہیلتھ کیئر کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
نمائندہ سول سوسائٹی بشریٰ خالق نے کہا کہ گھریلو ملازمین کی تنخواہ، کام کے اوقات و دیگر معاملات کا فیصلہ بھی گھر کا مالک ہی کرتا ہے جس کی وجہ سے ان کا بدترین استحصال ہورہا ہے، گھریلو ملازمین میں کم عمر بچیوں کی تعداد زیادہ ہے۔
نمائندہ سول سوسائٹی افتخار مبارک نے کہا کہ گھریلو ملازمین کے حقوق کے حوالے سے پنجاب نے لیڈ لی اور سب سے پہلے ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ بنایا اور گھروں میں کام کرنے والوں کو مزدور قرار دیا۔اس قانون کے سیکشن 3 کے مطابق 15 برس سے کم عمر بچہ گھریلو ملازم نہیں رکھا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔