- وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
- چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان
- بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب
- کے پی کے میں تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن کا میدان مار لیا
- سندھ سے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے زائد نشست حاصل کرلی
- جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا
- یہ کتا 60 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک ہے
- مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت
- پھلوں کی تازگی اب لیزر پلازمہ سے معلوم کیجئے
- عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں
- سینیٹ الیکشن میں حکومتی ووٹ اِدھراُدھر ہونے کی تفصیلات سامنے آگئیں
- گیلانی کی کامیابی، وزیراعظم اپنے ارکان کا اعتماد کھو چکے، فضل الرحمان
- 12ویں منزل سے گرنے والی بچی کو ’سپر ہیرو‘ نے بچالیا، ویڈیو وائرل
- گلیڈی ایٹرز کی ایونٹ میں پہلی جیت؛ سلطانز کو 22 رنز سے ہرادیا
- سینیٹ الیکشن کے پی؛ 13 ارکان اسمبلی نے بیلٹ پیپرز ضائع کردیئے
- شہباز شریف کے خلاف نیب انکوائری شروع اور اسحق ڈار کے خلاف بند کرنے کی منظوری
- کورونا میں مبتلا کوئٹہ گلیڈیئٹر کے ٹام بینٹن کا شائقین کرکٹ کے نام پیغام
- سینیٹ انتخاب؛ وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ارکان کی سست روی کا نوٹس
- ملک میں سونے کی قیمت میں غیرمعمولی کمی
- سندھ سینیٹ انتخابات ؛ معمر اور علیل ارکان اسمبلی کو خصوصی رعایت
نیب نے چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات بند کردیں

نیب سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے، چوہدری برادران کا عدالت میں موقف فوٹو: فائل
لاہور: قومی احتساب بیورو کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں باضابطہ طور پر بتایا گیا ہے کہ ادارے سے چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات بند کردی ہیں۔
جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے چوہدری پرویز الہی اور چوہدری شجاعت حسین کی چیئرمین نیب کے اختیارات سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی اور چوہدری شجاعت حسین کی طرف دسے امجد پرویز ایڈووکیٹ کے پیش ہوئے۔
نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو نے چوہدری برادران کے خلاف انکوائری بند کردی ہے۔ عدالت عالیہ نے درخواستیں غیر موثر ہونے پر نمٹا دیں۔
واضح رہے کہ چوہدری برادران نے اپنی درخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے، نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، نیب نے 20 سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا، چیئرمین نیب نے 20 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، چیئرمین نیب کو 20 سال پرانی اور بند کی جانے والی انکوائری دوبارہ کھولنے کا اختیار نہیں،انکوائری کو انویسٹی گیشن میں اپ گریڈ کرنا غیر قانونی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔