افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں 45 سے زائد فوجی ہلاک

ویب ڈیسک  بدھ 20 جنوری 2021
سب سے زیادہ ہلاکتیں قندوز میں ہوئیں، فوٹو : فائل

سب سے زیادہ ہلاکتیں قندوز میں ہوئیں، فوٹو : فائل

کابل: افغانستان کے صوبوں قندوز، قندھار اور ہرات میں طالبان جنگجوؤں کے مختلف حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 45 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے میں اضافہ ہوا ہے، افغان فوجیوں اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان علاقوں کے قبضے کے لیے گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ قندوز، قندھار، ہرات، پنجوائی اور ارغنداب میں فوجی چیک پوسٹوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

سب سے زیادہ ہلاکتیں قندوز میں ہوئی جس کے دو اضلاع کی چیک پوسٹوں پر جنگجوؤں نے دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کرکے 38 فوجی اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ اسی طرح قندھار میں سیکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ میں 5 اہلکار مارے گئے۔

دریں اثنا علی الصبح صوبے ہرات میں ہونے والے ایک حملے میں 4 افغان فوجی ہلاک ہوگئے، صوبوں پنجوائی اور ارغنداب میں بھی افغان فوج اور جنگجوؤں میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جن میں مجموعی طور پر 6 اہلکار مارے گئے۔

جنگجوؤں کے ان حملوں میں مجموعی طور پر 31 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 4 کی ہلاکت نازک بتائی جارہی ہے۔ طالبان جنگجو چیک پوسٹوں سے افغان فوج کا اسلحہ اور گاڑیاں بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔

طالبان نے ان حملوں سے متعلق کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان دوحہ میں بین الافغان مذاکرات جاری ہیں جس کے باوجود افغانستان میں پُرتشدد کارروائیاں جاری ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔