- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
ہوا سے بخارات جذب کرکے تازہ پانی بنانے والا اسفنج
سنگاپور سٹی: نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سائنسدانوں نے ایک ایسا ہلکا پھلکا اسفنج ایجاد کرلیا ہے جو ہوا میں موجود بخارات کو جذب کرکے براہِ راست صاف اور پینے کے قابل پانی میں تبدیل کرتا ہے جبکہ اس پورے عمل میں کسی بھی قسم کی بجلی یا دھوپ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
یہ اسفنج بہت ہلکا اور نرم ہے جس کا شمار ’’ایئروجیل‘‘ قسم کے مادّوں میں کیا جاتا ہے۔
البتہ، اس ایئروجیل کی تیاری میں ’’میٹل آرگینک فریم ورک‘‘ (ایم او ایس) کہلانے والا ایک پائیدار کیمیائی مادّہ استعمال کیا گیا ہے جس کی سالماتی ساخت (مالیکیولر اسٹرکچر) ایک پنجرے جیسی ہوتی ہے جبکہ اس کی کثافت (ڈینسٹی) بھی بہت کم ہوتی ہے؛ یعنی اس مادّے کی تھوڑی مقدار بھی بہت زیادہ جگہ گھیرتی ہے۔
ایم او ایس کی ایک اور اضافی خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ ایک طرف سے پانی کو کشش کرنے (اپنی طرف کھینچنے) اور دوسری طرف سے دفع کرنے (خود سے دور کرنے) کی قدرتی صلاحیت رکھتا ہے۔
سنگاپور کے ماہرین نے ایم او ایس کی اسی خاصیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے نئے اسفنج میں استعمال کیا ہے جو ہوا میں نمی (آبی بخارات) کو ایک طرف سے جذب کرتا ہے، پانی میں تبدیل کرتا ہے اور دوسری طرف سے اس پانی کو نکال باہر کرتا ہے۔
چونکہ یہ پانی کے علاوہ کوئی اور بخارات جذب نہیں کرتا، لہذا اس سے حاصل ہونے والا پانی بھی بالکل خالص ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح حاصل شدہ پانی، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے متعین کردہ معیارات کے مقابلے میں بھی زیادہ صاف ستھرا ہوتا ہے۔
تجربات کے دوران یہ اسفنج 1440 گھنٹوں تک کامیابی سے آزمایا گیا جس سے معلوم ہوا کہ اگر ہوا میں نمی زیادہ ہو تو اس اسفنج کا صرف ایک کلوگرام پورے دن میں ہوا سے 17 لیٹر پانی بنا سکتا ہے؛ تاہم بہت کم کثافت کی وجہ سے اس اسفنج کی ایک کلوگرام مقدار بھی بہت بڑی جگہ گھیرے گی جو اوسط جسامت والے نصف کمرے جتنی ہوگی۔
یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ خشک اور صحرائی علاقوں میں یہ اسفنج کیسی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے، لیکن اپنی موجودہ حالت میں یہ ایسے علاقوں کےلیے یقیناً مفید ہے جہاں پر ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ رہتا ہو مگر پینے کا صاف پانی نایاب بھی ہو۔
نوٹ: اس ایجاد کی تفصیل ریسرچ جرنل ’’سائنس ایڈوانسز‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔