بچوں سے زیادتی کے قانون کا ترمیمی بل خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کرنے کی تیاریاں

احتشام بشیر  جمعرات 21 جنوری 2021
بچوں کی غیراخلاقی  ویڈیو بنانے پر 14 سال قید با مشقت اور 5 لاکھ جرمانہ تجویز کیا گیا ہے فوٹو: فائل

بچوں کی غیراخلاقی  ویڈیو بنانے پر 14 سال قید با مشقت اور 5 لاکھ جرمانہ تجویز کیا گیا ہے فوٹو: فائل

 پشاور: بچوں سے زیادتی کے قانون کا ترمیمی بل منظوری کے لیے رواں ماہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بچوں پر تشدد روکنے کے لیے قانون میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، ترمیمی بل بچوں پر تشدد روکنے کا ترمیمی بل رواں اسمبلی اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

نئے مجوزہ قانون کے مطابق بچوں سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، بچوں سے زیادتی میں سزائے موت پانے والوں کی آڈیو ریکارڈنگ کرنے کی تجویز ہے، بچوں کی غیراخلاقی  ویڈیو بنانے پر 14 سال قید با مشقت اور 5 لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے،

صوبائی وزیر سماجی بہبود ہشام انعام اللہ کے مطابق وزیراعلی محمود خان نے چائلڈ پروٹیکشن ترمیمی بل اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، بل کا مقصد بچوں سے زیادتی کے واقعات میں ملزمان کو قرار واقعی سزا دلانا ہے، بل زیادتی کے واقعات کو روکنے کا سبب بنے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔