امن معاہدے پر عمل درآمد؛ طالبان نے نئی امریکی حکومت کو خبردار کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 21 جنوری 2021
غیر ملکی افواج کا انخلا مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوتا تو اہم فیصلے کریں گے، ملا برادر۔ فوٹو : فائل

غیر ملکی افواج کا انخلا مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوتا تو اہم فیصلے کریں گے، ملا برادر۔ فوٹو : فائل

کابل: طالبان قیادت نے نئی امریکی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا نے فوجی واپس نہ بلائے تو پھر طالبان اہم فیصلہ کریں گے۔

افغان میڈیا کے مطابق نائب طالبان سربراہ ملا برادر نے ایک انٹریو میں کہا ہے کہ دوحہ میں امریکا کے ساتھ ہونے والا امن معاہدہ ابھی تک مثبت سمت میں جارہا ہے، معاہدے کے مطابق امریکا نے 14 مہینے کے اندر تمام افواج واپس بلانی ہیں، ابھی تک امریکا 5 ملٹری بیس خالی کرچکا ہے اور فوجیوں کی تعداد 8600 تک کم ہوگئی ہے۔

ملا برادر نے کہا کہ فوجیوں کے انخلا کا عمل جاری ہے تاہم غیر ملکی افواج کا مقررہ وقت پر افغانستان سے انخلا مکمل نہ ہونے کی صورت میں ہمیں اہم اور ضروری فیصلے کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے افغان حکومت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی جلد از جلد عمل میں لائی جائے تاکہ مذاکرات کا راستہ ہموار ہوسکے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : جوبائیڈن امریکا کے معمر ترین صدر اور کملا ہیرس پہلی خاتون نائب صدر بن گئیں

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی الیکشن کے فاتح جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے جس کے بعد جو بائیڈن کی جانب سے جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص افغانستان کے لیے نئی پالیسی کا اعلان بھی متوقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔