شنیرا اکرم کا ملازم کی بے عزتی کرنے والی خواتین کوانگریزی کا چیلنج

ویب ڈیسک  جمعـء 22 جنوری 2021
شنیرا اکرم نےریستوران کی مالکن دونوں خواتین کی حرکت کی شدید مذمت کی اور ملازم کا دفاع کرتے ہوئے اسے ’’اپنا ہیرو‘‘قرار دیا فوٹوفائل

شنیرا اکرم نےریستوران کی مالکن دونوں خواتین کی حرکت کی شدید مذمت کی اور ملازم کا دفاع کرتے ہوئے اسے ’’اپنا ہیرو‘‘قرار دیا فوٹوفائل

کراچی: سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے نجی ہوٹل کے مینجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے والی خواتین کو انگریزی کا چیلنج دے دیا۔

گزشتہ روزاسلام آباد کے ریستوران کی مالکن خواتین کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دونوں خواتین اپنے مینجر کی انگریزی کا مذاق اڑاتی ہوئی نظر آرہی تھیں۔ یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اورسوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ملک کی معروف شخصیات نے بھی ان دونوں خواتین کو ملازم کی توہین کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ایک سوشل میڈیا صارف آمنہ خان نے ویڈیو پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا ’’چونکہ ہم مالک ہیں اور ہم بور ہورہے تھے اس لیے چلو ہم ایک بہترین ملازم کا مذاق اڑاتے ہیں جو ہمارے ساتھ 9 سال سے کام کررہا ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ کے بعد اسی طرح کی مزید ٹوئٹس بھی دیکھنے میں آئیں۔

دیگر سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ شنیرا اکرم نے بھی ٹوئٹر پر ریستوران کی مالکن خواتین کی اس حرکت کی شدید مذمت کی اور ملازم کا دفاع کرتے ہوئے اسے ’’ ہیرو‘‘ قرار دیا۔ اس کے علاوہ شنیرا اکرم نے انسٹاگرام اسٹوری پر وائرل ہونے والی ویڈیو شیئر کی اور دونوں خواتین پر طنز کرتے ہوئے کہا ’’میں بھی بورہورہی ہوں لہذا میں تم دونوں خواتین کو انگریزی کے مقابلے کا چیلنج دیتی ہوں‘‘۔

واضح رہے کہ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین پہلے اپنا اور اپنے مینجر کا انگریزی میں تعارف کرواتی ہیں اور مینجر سے ان کے متعلق سوال پوچھتی ہیں جس پر مینجر کہتے ہیں کہ وہ تقریباً 9 سال سے اس ریستوران میں کام کررہے ہیں۔

جس پرایک خاتون پوچھتی ہے آپ نے انگلش کی کتنی کلاسیں لی ہیں اور مینجر سے انگریزی میں اپنا تعارف کروانے کے لیے کہتی ہیں۔ جس پر مینجر ہچکچاتے ہوئے بمشکل ایک جملہ ہی بول پاتے ہیں۔ جس پر خاتون نہایت توہین آمیز انداز میں ہنستے ہوئے مینجر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتی ہے یہ ہمارے مینجر ہیں جو ہمارے ساتھ 9 سال سے ہیں اور یہ وہ بہترین انگلش ہے جو یہ بولتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔