- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار اقبال پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
وفاقی حکومت نے پاک چین راہداری میں اہم پیشرفت کا آغاز کردیا
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے گوادر ٹیکس فری زون قواعد کا مسودہ بھی جاری کردیا ہے۔
ایف بی آر کے جاری کردہ قواعد میں ٹیکس چھوٹ مراعات اور سرمایہ کاروں کی ٹیکس رعایت کی وضاحت کی گئی ہے۔ قواعد میں ٹیکس فری زون کے لئے مصنوعات درآمد کی دستاویزات شامل کی گئی ہیں۔
قواعد کے تحت گوادر ٹیکس فری زون میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مصنوعات کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ قواعد کے مطابق فری زون میں کسٹم حکام کو مصنوعات کا جائزہ لینے کا اختیار ہوگا۔ کسٹم ایکٹ اور گوادر پورٹ اتھارٹی آرڈیننس مجریہ2002 کی تمام مراعات مسودے کا حصہ ہیں۔
مسودے میں پلانٹ مشینری آلات اور خام مال کو فری زون میں ٹیکس فری لانے کی اجازت دی گئی ہے لیکن یہ تمام آلات پلانٹس اور مشینری پانچ سال تک فری زون میں رہیں گی۔ قواعد کے تحت تعمیراتی کمپنی کو ڈیوٹی اور ٹیکس فری گاڑیاں منگوانے کی اجازت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔