سندھ؛ معذور بچوں کی تعلیم کیلیے مختص 25 کروڑ روپے غائب، 8 ملزمان پر فرد جرم عائد

کورٹ رپورٹر  جمعـء 22 جنوری 2021
تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا . فوٹو : فائل

تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا . فوٹو : فائل

 کراچی: سندھ کی ایجوکیشن مافیا معذور بچوں کے تعلیم کے فنڈ ہڑپ کرگئی، احتساب عدالت نے بھرتیاں کرکے قومی خزانے کو 25 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے پر 2 سابق سیکریٹریز اسپیشل ایجوکیشن سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو 25 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے 2 سابق سیکریٹریز اسپیشل ایجوکیشن محمد علی شاہ، نور محمد لغاری سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

ملزمان کے انکار پر عدالت نے 20 فروری کو نیب کے گواہوں کو طلب کرلیا۔ ریفرنس میں شریک دیگر ملزمان میں سابق سیکشن آفیسر اشوک کمار، محمد علی خاصخیلی، مشتاق احمد عباسی، خالد سلیمان خاصخیلی اور عبد الرحمان شامل ہیں۔

نیب کے مطابق اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت صوبے میں 11 نئے سینٹر بنانے تھے لیکن تمام ملزمان نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ ملزمان نے محکمہ اسپیشل ایجوکیشن میں 294 افراد کی غیر قانونی بھرتیاں کیں اور قومی خزانے سے 25 کروڑ روپے سے زائد ہڑپ کرلیے جو معذور بچوں کی تعلیم کے لیے مختص تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔