کورونا ویکسین مٹاپے کا شکار افراد کیلئے خوشخبری نہیں !

ویب ڈیسک  اتوار 24 جنوری 2021
مٹاپے کا شکار افراد میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کے اثرات سے متعلق مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا جارہا ہے(فٹو، انٹرنیٹ)

مٹاپے کا شکار افراد میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کے اثرات سے متعلق مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا جارہا ہے(فٹو، انٹرنیٹ)

کورونا وائرس کی ویکسین کی دست یابی کو عالمی وبا کے خلاف امید کی کرن قرار دیا جارہا ہے تاہم تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا کی ویکسین سب کے لیے یکساں مؤثر نہیں ہوگی۔

اس میں خاص طور پر مٹاپے کا شکار افراد کے بارے میں مختلف تحقیقی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین لگوانے کے باوجود ان کے کورونا سے متاثر ہونے کے امکانات میں زیادہ کمی واقع نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ مٹاپے کا شکار افراد ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے لیے کورونا وائرس کو زیادہ خطر ناک بتایا جاتا ہے۔

حال ہی میں جریدے ’نیچر‘ میں شایع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق مٹاپے میں مبتلا افراد کو کورونا وائرس کی ویکسین دینے کے بعد کیے گئے مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کے جسم کا ردّعمل سست رہا اور ویکسین لگنے کے باوجود مطلوبہ تعداد میں اینٹی باڈیز نہیں بنیں۔ بعض معاملوں میں یہ ردعمل اس قدر سست رہا ہے کہ مٹاپے کا شکار افراد کے لیے ویکسین کے غیر مؤثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مٹاپا صحت عامہ کے لیے ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے اور دنیا کی کل آبادی میں سے 13 فی صد افراد وزن بڑھنے اور مٹاپے جیسے مسائل کا شکار ہیں۔ 80ء کی دہائی سے اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹاپے کے باعث بہت سے ایسے جسمانی و ذہنی مسائل جنم  لیتے ہیں جو امنیاتی نظام کو بھی کمزور کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انفلونزا، ریبیز اور ہیپاٹائٹس بی سے متعلق بھی یہ نتائج سامنے آئیں ہیں کہ ان کی ویکسین بھی مٹاپے کا شکار افراد کو ان بیماریوں سے بچانے کے لیے زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوسکیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ فربہ افراد کے لیے ویکسین کو زیادہ مؤثر بنانے کے لیےباقاعدہ طبی آزمائش کے ذریعے معلومات مرتب کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ ویکسین کی مختلف خوراکوں اور مقدار کے حوالے سے بھی حقائق کی بنیاد پر نئی حکمت تیار کی جاسکتی ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مٹاپے اور اس سے جڑی طبی پیچیدگیوں اورصحت عامہ کو لاحق خطرات پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر صحت مند طرز زندگی اختیار کرنا ہوگا۔ صحت بخش اور متواز غذا اور صحت مندانہ جسمانی سرگرمیوں کا فروغ اور حوصلہ افزائی ہی اس ابھرتے ہوئے عالمی چیلنج کا سب سے مؤثر جواب ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔