بھنگ کی بطور خام مال کمرشلائزیشن کے لیے میگا پلان تیار

قیصر شیرازی  اتوار 24 جنوری 2021
پلان کے تحت بھنگ کی سرکاری کنٹرول میں وسیع پیمانے پر کاشت کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

پلان کے تحت بھنگ کی سرکاری کنٹرول میں وسیع پیمانے پر کاشت کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: بارانی زرعی یونیورسٹی نے بھنگ کو بطور مٹیریل استعمال کرنے اور بھنگ کی بطور خام مال کمرشلائزیشن کے لئے میگا پلان تیار کر لیا۔

بارانی زرعی یونیورسٹی نے پنجاب حکومت اور وفاقی وزارت سائنس ٹیکنالوجی کے تعاون سے بھنگ کو فارما سیوٹیکل اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بطور مٹیریل استعمال کرنے اور بھنگ کی بطور خام مال کمرشلائزیشن  کے لئے میگا پلان تیار کر لیا۔

اس پلان کے تحت بھنگ کی سرکاری کنٹرول میں وسیع پیمانے پر کاشت کی جائے گی، اس پر مزید ریسرچ ہوگی بھنگ کے پتوں،ٹہنیوں کو فیول، پلاسٹک، دھاگا، کاغذ، ادویات، ٹیکسٹائل، آئل، میٹریس کی صنعتوں  کے ساتھ  جانوروں کیلیے بطور چارہ بھی استعمال میں لایا جا سکے گا، یونیورسٹی بھنگ کی کاشت کے لئے خصوصی زون بنائے گی،اس بابت حکومت کو باقاعدہ قانون سازی کے لیے بھی کہہ دیا گیا ہے۔

بارانی زرعی یونیورسٹی کے ترجمان ندیم ملک نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ بھنگ کے خام مال سے تمام متعلقہ صنتعوں کی لاگت میں بھی 25 سے 30 فیصد کمی ہو گی۔

وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اس بابت مکمل سرپرستی کی یقین دھانی بھی کرا دی ہے، ہم نے اس پراجیکٹ کو حتمی شکل دے دی ہے، اس کے تمام متعلقہ صنعتوں میں استعمال کے تجربات بھی مکمل کر لئے ہیں بھنگ کا صنعتوں میں استعمال ایک بڑا انقلاب ہوگا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔