- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار اقبال پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
ہفتہ رفتہ، اسٹاک مارکیٹ کے 3سیشن میں مندی،2میں تیزی
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے کاروباری سرگرمیاں گیس بحران اور بیرونی ادائیگیوں کے دباو کے زیر اثر رہیں، خام تیل کی عالمی قیمت میں اتارچڑھاو بھی مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئیں اور پورے ہفتے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ سے انڈیکس 46ہزار کی سطح کے گرد گھومتی رہی۔
پاور ٹیرف میں اضافے سے افراط زر کی شرح میں مزید ممکنہ اضافے سے پیداواری و کاروباری لاگت بڑھنے کے خدشات نے سرمایہ کاروں کو محتاط طرز عمل اختیار کرنے پر مجبور کیا یہی وجہ ہے پورے ہفتے کے دوران ایک دن تیکنیکی خریداری سے تیزی لیکن دوسرے دن ہی منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے مندی دیکھنے میں آئی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران جی20ممالک، پیرس کلب کی قرضوں ادائیگیاں موخر ہونے کی خبر سے بعض سیشنز میں تیزی بھی رونماہوئی جبکہ نئے امریکی صدر کی حلف برداری کے بعد مسلم ممالک کے ساتھ اچھے روابط اختیار کرنے سمیت دیگر اقدامات کے اعلان سے بھی کاروبار پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
5روزہ ہفتہ وار کاروبار کے 3سیشنز میں مندی اور صرف 2سیشنز میں تیزی ہوئی تاہم انڈیکس گھٹنے کے باوجود حصص کی مالیت 7ارب 53کروڑ 39لاکھ 42ہزار روپے 914روپے ڈوب بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھکر83کھرب 15ارب 31کروڑ 16لاکھ 61ہزار 187روپے ہوگیا۔
علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات کو واجب الادا قرضوں کی ادائیگیوں بیرونی کے دباو اور درآمدات کے لیے نئے لیٹر آف کریڈٹس کھولے جانے کے باعث گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو تنزلی کا سامنا رہا،ہفتہ وار کاروبار میں یورو کرنسی برطانوی پاونڈ اور سعودی ریال کی قدروں میں اضافے کا رحجان غالب رہا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 41 پیسے بڑھ کر 160.74 پیسے پر بند ہوئی جبکہ برطانوی پاونڈ کے انٹربینک ریٹ 1.32روپے بڑھ کر 195.80 روپے ہوگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔