- آن لائن بینکنگ اور خریداری کی وجہ سے مالیاتی فراڈ میں 63 فیصد اضافہ
- سی ٹی ڈی اور رینجرز کی کارروائی، سندھ ریولیوشن آرمی کے دو دہشت گرد گرفتار
- امریکی کمپنی نے کورونا ویکسین سے2021 میں ہونے والی آمدن بتادی
- کراچی پولیس کا اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
- ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو مزید 4 ماہ کے لیے گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ
- یوسف رضا گیلانی ایم کیو ایم کے مرکز آنا چاہتے ہیں، فیصل سبزواری
- ڈسکہ ضمنی الیکشن میں غفلت برتنے پرافسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی
- تحریک انصاف کا ڈسکہ ضمنی انتخاب پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
- پنجاب سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- جسٹس فائز نے نظرثانی کیس کی کارروائی ٹی وی پر نشر کرنے کی درخواست دائر کردی
- سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اپینڈکس کا آپریشن
- پی ایس ایل میچزکے 50 فیصد ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز
- افغانستان میں چیک پوسٹ کے قریب کار بم دھماکے میں 6 اہلکار ہلاک
- بین الصوبائی اسلحہ اسمگل کرنے والے گینگ کے تین کارندے گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 نوجوان شہید
- فرانسیسی مصنف نے سنکیانگ سے متعلق مغربی میڈیا کے جھوٹ بے نقاب کردیئے
- سینیٹ الیکشن ریفرنس میں دلائل مکمل، سپریم کورٹ نے رائے محفوظ کرلی
- انتظار کتنا طویل ہوگا؟
- امن خطرے میں؛ طالبان کا امریکا اور افغانستان پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام
- نیپرا نے 2 پاور پلانٹ کے شرح منافع میں کمی کردی
فاسٹ بولرز سے اہم ہتھیار چھیننے کی تیاری

کھلاڑیوں کوانجری سے بچانے کیلیے انتہائی اقدام کا جائزہ لیا جانے لگا
لندن: فاسٹ بولرز سے ایک اور اہم ہتھیار چھیننے کی تیاریاں شروع ہوگئیں، ایم سی سی نے باؤنسرز پر مکمل پابندی عائد کرنے کیلیے مشاورت شروع کردی، کھلاڑیوں کو انجری سے بچانے کیلیے انتہائی اقدام کا جائزہ لیا جانے لگا۔
تفصیلات کے مطابق دوران میچز انجریز کا شکار ہونے والے کرکٹرز کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا خدشہ کرکٹ حکام کو ستانے لگا ہے، اسی وجہ سے کھیل کے قوانین کی سرپرست میریلیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) نے باؤنسرز پر ہی مکمل پابندی کیلیے مشاورت شروع کردی۔
یہ جائزہ ایسے وقت میں شروع کیا جا رہا ہے جب فٹبال اور رگبی کو سر پر چوٹ سے یادداشت متاثر ہونے والے کھلاڑیوں کی جانب سے ملین پاؤنڈ ہرجانے کے کیسز کا سامنا ہے۔ کرکٹ میں حالیہ کچھ عرصے میں پلیئرزکو سر کی چوٹ سے بچانے کیلیے بہت سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، مضبوط ہیملٹ تیار کی گئے، سر پر چوٹ کی وجہ سے فوری طور پر معائنے اور ڈاکٹرزکی ہدایت کے مطابق متاثرہ کھلاڑی کو کھیل جاری رکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا جاتا ہے، جب تک سر پر چوٹ کے اثرات رہتے ہیں پلیئر کی میدان میں واپسی نہیں ہوتی، کرکٹ میں تمام پروفیشنل لیول پر سر پر چوٹ کے متبادل پلیئرکو میدان میں اتارنے کا قانون نافذ اور اس پر عملدرآمد بھی ہورہا ہے۔
اس کے باوجود کرکٹ حکام کو شارٹ بالز کی وجہ سے بیٹسمینوں کے انجرڈ ہونے کا خدشہ ستاتا رہا ہے، اسی وجہ سے باؤنسرز پر مکمل طور پر پابندی کے حوالے سے مشاورت شروع ہوچکی، اگرچہ یہ بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے مگر اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔ باؤنسرز فاسٹ بولرز کا اہم ہتھیار ہیں، اس پر پابندی سے ان کی اہمیت مزید کم ہوسکتی ہے، اس وجہ سے حکام کیلیے اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ آسان نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔