طالبہ کے اغوا اور فحش وڈیوز بنانے پر میاں بیوی کو پھانسی، عمر قید کی سزائیں

ویب ڈیسک  پير 25 جنوری 2021
قاسم جہانگیر سزا کے بعد پولیس کی حراست میں

قاسم جہانگیر سزا کے بعد پولیس کی حراست میں

 راولپنڈی: عدالت نے ایم ایس سی طالبہ کے اغوا، ریپ اور پورن وڈیوز بنانے کے مشہور کیس میں ملوث میاں بیوی کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں سنادیں۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جہانگیر گوندل نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزم قاسم جہانگیر کو جبری زیادتی، پورن وڈیوز بنانے کے جرم پر سزائے موت دی، اغوا کیس میں مجرم کو عمر قید جبکہ وڈیو اپ لوڈ کرنے پر 3 سال قید اور مجموعی طور پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 45 بچیوں سے زیادتی کیس؛ ایف آئی اے کا از سر نو تفتیش کا فیصلہ

عدالت نے مجرم کی بیوی کرن جہانگیر کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ میاں بیوی نے طالبہ کو اغوا کرکے اس کے ساتھ جبری زیادتی کرتے ہوئے اس کی پورن وڈیو بنا کر وائرل کر دی تھی۔

ایف آئی اے کی تفتیش میں نئے انکشافات بھی متوقع ہیں، فوٹو: فائل

یہ پڑھیں: راولپنڈی میں 45 لڑکیوں سے زیادتی کے الزام میں میاں بیوی گرفتار

تھانہ سٹی نے 5 اگست 2019 کو مجرموں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا تھا۔

یہ پڑھیں: 45 بچیوں سے زیادتی کے مرتکب میاں بیوی سے متعلق مزید انکشافات

قاسم جہانگیر پر ایم ایس سی کی طالبہ سمیت 45 بچیوں کے ساتھ زیادتی اور ویڈیو بنانے کا کیس ہے۔ وہ اور اس کی اہلیہ نازیبا ویڈیوز آن لائن یا دیگر ذرائع سے فروخت کرتے رہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔