- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- سبی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
- وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
- ینگ ڈاکٹرز کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ کا تیسرا روز، مزیض رل گئے
- الیکشن کمیشن کا سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کو فنڈز دینے کا نوٹس
- ڈالر کی قدر کو ایک بار پھر تنزلی کا سامنا
- عورت مارچ کا 8 مارچ کو کراچی میں دھرنے کا اعلان
- امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی
- کراچی کرپشن کیس میں فرانس کے سابق وزیردفاع کو سزا، وزیراعظم بری
- وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس، عامر لیاقت شریک نہیں ہوئے
- کراچی میں گرمی کا پارہ 38 ڈگری سینٹی گریڈ بھی عبور کرگیا
- پیدائشی بچوں میں یرقان کا پتا لگانے والا دنیا کا پہلا سسٹم
- کیا الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کم کیا جاسکتا ہے؟
- سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لیکر خود کو بیچا، وزیراعظم کا اعتراف
- ممبئی کی مشہور ’کراچی بیکری‘ ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے باعث بند
- سنٹرل جیل کراچی سے لاپتہ شخص کی بازیابی کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ طلب
- سرائیکی ثقافتی دن سرکاری سطح پر کب منایا جائے گا؟
- وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہوں گے یا کامیاب؟ فیصلہ آج ہوگا
- ملک میں مسلسل پانچویں روز بھی سونے کی قیمت میں کمی
گھنے جنگل میں مسلسل 18 روز بھٹکنے والا شخص زندہ برآمد

آسٹریلیا کے رابرٹ ویبر18 روز تک جنگل میں لاپتہ رہے اور صرف پانی اور مشروم کھا کر زندہ رہے۔ فوٹو: سی این این
کوئنز لینڈ: آسٹریلیا کے گھنے جنگلات میں بھٹک جانے والے شخص کو 18 روز بعد بازیاب کرالیا گیا ہے۔ رابرٹ ویبر جنوری کے پہلے ہفتے سے لاپتہ تھے۔
چھ جنوری 2021 کو58 سالہ رابرٹ کوئنزلینڈ کی ایک ہوٹل سے اپنے پالتو کتے کے ساتھ باہر نکلے اور واپس نہیں آئے۔ پولیس نے ان کی تلاش میں گھنی جھاڑیاں ، دریا اور ڈیم کا پورا علاقہ چھان مارا لیکن وہ نہیں ملے۔ تاہم 18 روز بعد ایک دوسرے شخص نے انہیں اس وقت ڈھونڈ نکالا جب وہ دریائی ڈیم کے کنارے بیٹھے تھے۔
وہ رات کے وقت ہوٹل واپس لوٹ رہے تھے کہ ٹریفک سے بچنے کے لیے انہوں نے جنگل میں کار موڑدی تاکہ کچھ فاصلہ طے کرکے دوبارہ روڈ تک پہنچا جاسکے لیکن یہ فیصلہ غلط ثابت ہوا اور ان کی گاڑی سڑک سے دور تک جاتی رہی جہاں وہ راہ بھٹک چکے تھے۔ تین روز تک وہ اپنی کار میں کتے کے ساتھ ہی رکے رہے اور اس کے بعد پانی ختم ہوگیا۔
پانی ختم ہونے کے بعد وہ کار سے باہرنکلے اور بڑی مشکل سے ڈیم کے کنارے تک پہنچے۔ اگلے 15 روز تک انہوں نے جنگل سے مشروم کھائے اور پانی پی کر اپنی جان بچائی ۔ وہ ڈیم کے کنارے پر ہی سوتے رہے اور دن بھر وہیں بیٹھے رہے۔ یہاں تک کہ ایک شخص نے انہیں دیکھا اور رابرٹ نے اسے اپنی روداد سنائی۔ اس عرصے میں رابرٹ بہت کمزوری کا شکار ہوچکے ہیں اور دس کلوگرام وزن کم ہوچکا ہے۔
اس کے فوراً بعد رابرٹ کو طبی امداد دی گئی اور ان کے کتے کی تلاش شروع کردی گئی کیونکہ اب تک وہ لاپتہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔