- گنی میں چھاؤنی کے بارودی ذخیرے میں دھماکا، 20 ہلاک اور 600 زخمی
- ایس ایس یو کے انسپکٹر نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- امیرترین شوہر سے طلاق لیکرارب پتی بننے والی خاتون نے دوسری شادی کرلی
- آسٹریلوی شخص نے ایک یورو میں گھر خرید لیا
- دنیا کے سب سے بڑے جوتے متعارف
- بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک
- شام کے صدر بشار الاسد اور اہلیہ اسما میں کورونا کی تصدیق
- ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی کی خواتین پولیس اہلکار پیٹرولنگ ڈیوٹی کیلئے تعینات
- پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے
- عالمی ادارہ صحت کا کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر یاسمین کی خدمات کا اعتراف
- میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج جاری، مزید 2 مظاہرین ہلاک
- لیگی خاتون رہنما حنا بٹ نے محمد حفیظ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- عالمی مارکیٹ میں اضافہ اور پاکستان میں سونے کی قیمت میں مزید کمی
- سوئٹزرلینڈ میں نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی
- ابھرتے ہوئے فاسٹ بولر شاہنواز دھانی کا آبائی علاقے پہنچنے پر بھرپور استقبال
- 2009 سے قتل و غارت گری میں مصروف ایم کیوایم لندن کا ٹارگٹ کلرگرفتار
- کراچی گلشن حدید سے خاتون اورکم عمرلڑکے کی تشدد زدہ برہنہ لاشیں برآمد
- وفاقی سیکرٹری خزانہ کو گرفتار کرنے کا حکم
- سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار بن گیا، شدید نعرے بازی اور تلخ جملوں کا تبادلہ
- یمن ؛ تارکین وطن کیمپ میں خوفناک آتشزدگی سے 8 ہلاک اور 107 زخمی
زکر برگ کو سیاست سے ’روکنے‘ کیلئے امریکی عدالت میں درخواست دائر

درخواست گزار نے فیس بک کے سربراہ پر کسی بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کی درخواست دائر کی ہے(ٖفوٹو، فائل)
ٹیکساس: فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کو سیاست میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے امریکی عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کے حامی وکیل پال ڈیویس نے عدالت میں الیکشن میں دھاندلی کے بے بنیاد الزامات پر مبنی ایک درخواست دائر کی تاہم اس میں دلچسپ پہلو یہ ہے کہ 54 صفحات کی اس درخواست میں فیس بک کے بانی و سی ای او مارک زکر برگ پر سیاست میں حصہ لینے پر پابندی لگانے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نہ صرف مارک زکر برگ کو سیاست میں حصہ روکنے سے لے کر سینیٹ یا ایوان نمائندگان میں شمولیت سے روکنے کے لیے احکامات جاری کیے جائیں۔ حالاں کہ مارک زکر برگ نے کبھی سیاست میں براہ راست یا بالواسطہ حصہ لینے کا اعلان نہیں کیا اور نہ ہی کبھی ایسا کوئی عندیہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ درخواست میں معروف سیریز لارڈز آف دی رنگز کے حوالے دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ٹرمپ ہی امریکا کی صدارت کے اصل حق دار ہیں۔
ٹیکساس سے تعلق رکھنے والا یہ وکیل 6 جنوری کو امریکی کانگریس اور کیپٹل ہل پر ہلہ بولنے والے ٹرمپ کے حامیوں میں شامل تھا۔ سوشل میڈیا پوسٹس سے شناخت ہونے کے بعد اسے نوکری سے بھی نکال دیا گیا لیکن وہ تاحال ٹرمپ کی حمایت پر قائم ہے اور عدالت کے نام ایک خط میں صدر بائیڈن کو منصب سنبھالنے سے روکنے کے لیے کھلا خط بھی لکھ چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔