- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- وزیراعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوں گے یا کامیاب؟ فیصلہ آج ہوگا
- سبی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
- وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
- ینگ ڈاکٹرز کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ کا تیسرا روز، مزیض رل گئے
- الیکشن کمیشن کا سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کو فنڈز دینے کا نوٹس
- ڈالر کی قدر کو ایک بار پھر تنزلی کا سامنا
- عورت مارچ کا 8 مارچ کو کراچی میں دھرنے کا اعلان
- امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی
- کراچی کرپشن کیس میں فرانس کے سابق وزیردفاع کو سزا، وزیراعظم بری
- وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس، عامر لیاقت شریک نہیں ہوئے
- کراچی میں گرمی کا پارہ 38 ڈگری سینٹی گریڈ بھی عبور کرگیا
- پیدائشی بچوں میں یرقان کا پتا لگانے والا دنیا کا پہلا سسٹم
- کیا الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کم کیا جاسکتا ہے؟
- سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لیکر خود کو بیچا، وزیراعظم کا اعتراف
- ممبئی کی مشہور ’کراچی بیکری‘ ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے باعث بند
- سنٹرل جیل کراچی سے لاپتہ شخص کی بازیابی کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ طلب
- سرائیکی ثقافتی دن سرکاری سطح پر کب منایا جائے گا؟
- ملک میں مسلسل پانچویں روز بھی سونے کی قیمت میں کمی
پاکستان ورلڈ بینک سے مزید 12 ارب ڈالر قرض لینے کا خواہاں

ورلڈ بینک پہلے ہی12 ارب ڈالر مالیت کے 58 منصوبوں کیلیے فنانسنگ مہیا کرچکا ہے فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان کو آئندہ 5 برسوں کے دوران نئی پارٹنرشپ اسٹریٹجی کے تحت ورلڈ بینک سے مزید 12 ارب ڈالر قرض ملنے کی توقع ہے جس کی مالیاتی ادارہ رواں برس مئی تک منظوری دے سکتا ہے۔
وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر برائے اکنامک افیئرز مخدوم خسرو بختیار اور ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر Najy Benhassine کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں آئندہ5 سال کے لیے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق اس مرحلے پر ورلڈ بینک کی جانب سے کوئی مالیاتی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تاہم افسر کے مطابق پاکستان کے کوٹے، بجٹ سپورٹ کی ضروریات اور نجی شعبے کے قرضوں کی بنیاد پر 2022 تا 2026 تک حاصل کیے جانے والے قرض کا حجم 12 ارب ڈالر تک ہوسکتا ہے۔ IDA-19 کے تحت 3 سال کے عرصے کے لیے پاکستان کو کوٹہ 3.5 ارب ڈالر ہے۔
اعلیٰ افسر کے مطابق عالمی بینک برائے تعمیرنو و ترقی ( جو ورلڈ بینک ہی کا بازو ہے ) سے بھی اگلے 3 سال میں 3 ارب ڈالر کا قرضہ لیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ ورلڈ بینک کی پاکستان کے ساتھ مشاورت آئندہ ماہ تک مکمل ہوجائے گی اور اس کا بورڈ مئی تک پنج سالہ قرض منصوبے کی منظوری دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ورلڈ بینک پہلے ہی پاکستان میں 58 منصوبوں کے لیے فنانسنگ مہیا کرچکا ہے جن کی مالیت 12 ارب ڈالر ہے۔ مالیاتی ادارہ اس وقت 2015-21 کی کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹجی کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس پارٹنرشپ اسٹریٹجی کے تحت مختلف منصوبوں کے لیے 4.2 ارب ڈالر کے قرضے جاری نہیں کیے جاسکے اور یہ اسٹریٹجی جون میں ختم ہورہی ہے۔ تاہم شرائط کی تکمیل پر اسٹریٹجی کے کچھ باقی ماندہ فنڈز نئی اسٹریٹجی کے تحت جاری کیے جاسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔