- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
کیا مائیکروسافٹ مُردوں کو ’زندہ‘ کرنا چاہتا ہے؟
سلیکان ویلی: ہوسکتا ہے کہ آنے والے برسوں میں آپ اپنے کمپیوٹر پر ایسے افراد سے بھی گفتگو کرسکیں گے جنہیں اس دنیا سے گئے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں۔ مائیکروسافٹ کا نیا الگورتھم اسی خیال کو حقیقت میں بدلنے کی جانب ایک قدم ہے۔
مائیکروسافٹ کارپوریشن نے گزشتہ ماہ (دسمبر 2020 میں) ایک ایسا الگورتھم پیٹنٹ کرانے کی درخواست دی ہے جو کسی بھی چیٹ بوٹ (chatbot) کو زندہ یا مُردہ انسانوں کے انداز میں تحریری تبادلہ خیال کرنے کے قابل بنائے گا۔
واضح رہے کہ ’چیٹ بوٹ‘ ایسے خودکار سافٹ ویئر ہوتے ہیں جو خودکار طور پر تحریری تبادلہ خیال (chatting) کرتے ہیں۔ مثلاً کسی کمپنی کا چیٹ بوٹ، جو صارفین کے تحریری سوالوں کے خودکار انداز میں جواب دیتا ہے۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ مائیکروسافٹ ان ہی چیٹ بوٹس کو مصنوعی ذہانت کے ذریعے مزید ترقی دے کر زیادہ حقیقی اور زیادہ ’انسان نما‘ بنانے کا خواہش مند ہے۔
مائیکروسافٹ کا نیا الگورتھم استعمال کرنے والا چیٹ بوٹ کسی شخص کی سوشل میڈیا پوسٹس، تبصروں، تحریروں (بشمول ٹویٹس)، ویڈیوز اور اسی طرح کا دیگر مواد استعمال کرتے ہوئے اس کی ’شخصیت‘ سے واقف ہوگا؛ اور پھر خودکار انداز میں اس کی ہوبہو نقل کرتے ہوئے دوسروں سے چیٹنگ کرے گا۔
اس طرح یہاں تک ممکن ہے کہ یہ چیٹ بوٹ جس شخص کا روپ دھارے وہ اس دنیا میں نہ رہا ہو بلکہ صرف اس کی ’سوشل میڈیا باقیات‘ ہی انٹرنیٹ پر رہ گئی ہوں۔
علاوہ ازیں، یہ چیٹ بوٹ مشہور شخصیات کی جگہ لے کر ان کے ہزاروں مداحوں سے چوبیس گھنٹے تحریری گفتگو کرتا رہے اور انہیں احساس بھی نہ ہو کہ وہ مصنوعی ذہانت استعمال کرنے والے ایک سافٹ ویئر (چیٹ بوٹ) سے باتیں کررہے ہیں۔
اگرچہ مائیکروسافٹ میں مصنوعی ذہانت کے جنرل مینیجر ٹم اوبرائن نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس الگورتھم کو کسی میسنجر میں یا چیٹ بوٹ کی تخلیق میں استعمال کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں لیکن الگورتھم کی موجودگی اپنے آپ میں یہ ظاہر کرتی ہے کہ اسے کسی بھی وقت، خاموشی سے یا اعلانیہ، خودکار چیٹ بوٹ کا حصہ بنایا جاسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔