آکسیجن بندش معاملہ؛ خیبرٹیچنگ اسپتال کے برطرف ملازمین ایک اورانکوائری کیلئے طلب

شاہدہ پروین  منگل 26 جنوری 2021
خیبرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی فراہمی معطل ہونے کے باعث کئی مریض جاں بحق ہوگئے تھے فوٹو: فائل

خیبرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی فراہمی معطل ہونے کے باعث کئی مریض جاں بحق ہوگئے تھے فوٹو: فائل

 پشاور: خیبرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن بندش اوراموات کے معاملے پرانکوائری کے لئے فارغ ملازمین کو متعدد انکوائریوں کے مکمل ہونے کے باوجود دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق دسمبر2020 میں پشاورکے خیبرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی فراہمی معطل ہونے کے باعث کئی مریض جاں بحق ہوگئے تھے۔ واقعے کی کئی بارتحقیقت ہوچکی لیکن اب فارغ ملازمین کو متعدد انکوائریوں کے مکمل ہونے کے باوجود 27 جنوری کو سہہ پہر3 بجے بیانات قلمبند کرنے کے لئے مراسلے جاری کئے گئے ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کے جاری مراسلے کے مطابق بائیو میڈیکل انجینئر بلال، مینجرفیسیلٹی طاہر شہزاد، مینیجر سپلائی چین علی وقاص، مینجر ایچ آر یوسف جمال کو انکوائری کے لئے طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں بورڈ آف گورنرز کے علاوہ فیکلٹی ممبران کے ساتھ ساتھ مختلف انکوائریاں کی گئی جن کے نتیجے میں ان ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے تاہم اب دوبارہ ایک مزید انکوائری کی جارہی ہے، جس کے لئے ان ملازمین کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

اسپتال ترجمان کے مطابق 6 دسمبرکے آکسیجن بندش کے سانحے پر اسپتال انتظامیہ کے علاوہ محکمہ صحت نے سول سرونٹس کے حوالے سے قواعد و ضوابط کے مطابق سابق ہاسپٹل ڈائریکٹرز کے خلاف انکوائری مقرر کی ہے، جس کے لئے اسپتال کے ان ملازمین کے بیانات ریکارڈ کرنا ضروری ہے. اس لئے فارغ کئے گئے ملازمین کو انکوائری کےلئے طلب کیا گیا ہے.دوسری جانب فارغ ملازمین کا کہنا ہے کہ قصور وار ٹھہرانے اور نوکری سے فارغ کرنے کے باوجود بھی انکوائری کے لئے طلب کرنا عجیب معاملہ ہے. ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ تاحال انکوئری پرانکوائری کرنے کے باوجود کسی نتیجے پرنہیں پہنچ رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔