مودی سرکار پر تنقید کرنے پر نوجوان مسلمان کامیڈین گرفتار

ویب ڈیسک  منگل 26 جنوری 2021
منور فاروقی کو 5 ساتھیوں سمیت ایک انتہا پسند ہندو کارکن کی شکایت پر حراست میں لیا گیا، فوٹو : فائل

منور فاروقی کو 5 ساتھیوں سمیت ایک انتہا پسند ہندو کارکن کی شکایت پر حراست میں لیا گیا، فوٹو : فائل

نئی دہلی: بھارت میں مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنانے اور مسلم کش فسادات کا ذمہ دار ٹھہرانے پر نوجوان مسلم کامیڈین منور فاروقی کو پولیس نے ہندو دیوتاؤں پر لطیفے سنانے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 28 سالہ کامیڈین منور فاروقی کو مدھیہ پردیش کی اندور پولیس نے اسٹیج سے حراست میں لے لیا۔ پولیس نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ اداکار اپنی باری آنے پر ہندو دیوتاؤں سے متعلق لطیفے سنانے والا تھا۔

منور فاروقی کو ایک ایسے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جو ابھی ان سے سر زد ہی نہیں ہوا تھا۔ اس لیے خود پولیس اس مخمصے میں ہے کہ چارج شیٹ کیا تیار کی جائے۔ اس دوران 25 روز سے نوجوان اداکار جیل میں قید ہیں۔

یاد رہے یہ وہی نوجوان کامیڈین ہیں جنہوں نے گودھرا ٹرین حادثے کو بھارتی جنتا پارٹی کی پیشکش اور موجودہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی ہدایت کاری میں بننے والی کارٹون فلم قرار دیا تھا۔

اس سے قبل جب مودی سرکار نے گجرات اور آسام کے مسلمانوں کو شہریت دینے سے انکار کیا تھا تو ایک مظاہرے میں منور فاروقی نے بھی حصہ لیا تھا اور وہ ایک پلے کارڈ اُٹھائے ہوئے تھے جس میں لکھا تھا ’’ میں گجرات سے ہوں اور میرے دستاویزات گھر کے ساتھ ہی جلا دیئے گئے ہیں۔

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اندور بنچ نے منور فاروقی کی ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اس سے قبل لوئر کورٹس دو بار منور فاروقی کی درخواستیں مسترد کر چکی ہیں۔

مدھیہ پردیش کے بعد پڑوسی ریاست اتر پردیش میں بھی ہندو دیوتاؤں اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے بارے میں توہین آمیز لطیفے سنانے کے جھوٹے الزام میں پولیس منور فاروقی کی تلاش میں ہے اور خدشہ ہے اندور پولیس سے ضمانت پر رہائی کے بعد انہیں یوپی پولیس گرفتار کرلے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔