- مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز
- غبارہ گرانے کے واقعے سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، بیجنگ
- موٹر وے ایم5 پر ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ، 2افراد جاں بحق
- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 ملزمان کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
- کسی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، بورڈ کی وضاحت
- چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم
- صفائی کا عملہ اور معاشرتی دھتکار
- اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ جاری
- پاکستان ’’بی پی او‘‘ کی مدد سے معاشی بحران سے نکل سکتا ہے
- آرمی چیف جنرل عاصم منیر 5 روزہ دورے پر برطانیہ پہنچ گئے
- ’چھوٹے بھائی‘ افتخار نے وزیرکھیل کا لحاظ نہیں کیا 6 چھکے جڑ دئیے، شاداب خان
- عدالت نے شیخ رشید کے خلاف موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات معطل کردیے
- سیکورٹی خدشات، سعودی عرب نے کابل میں سفارت خانہ بند کردیا
- ملک میں بدامنی اور تشدد سے عرصہ حیات کم ہوسکتا ہے
- امریکا میں لائبریری کو 43 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
2013 میں11صحافی دہشتگردی کا نشانہ بنے،سی پی این ای

صحافیوں کے قتل کے واقعات میں ملوث مجرموں کونہ توگرفتار کیا جاسکا ہے اور نہ ہی اب تک عدالتوں سے انھیں سزا دلائی جاسکی ۔فوٹو:فائل
کراچی: کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) میڈیا مانیٹرنگ سیل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2013کے دوران صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی کیونکہ اس سال 11 صحافی ملک میں جاری دہشت گردی کا شکار ہوئے جبکہ 2012 میں 16 صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس طرح سال 2000 سے اب تک پاکستان میں قتل کیے جانے والے صحافیوں کی تعداد 98تک جاپہنچی ہے ۔ سی پی این ای کی رپورٹ کے مطابق اس سال جن 6 صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ان میں جنگ وجیو کے نمائندے ملک محمد ممتاز،روزنامہ انتخاب کے رپورٹر محمود خان آفریدی، بلوچی جریدہ طوارکے کراچی کے نمائندے عبدالرزاق سربازی،روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کے احمد علی جویا ، روزنامہ کرک ٹائمز کے رپورٹر ایوب خٹک اورکراچی کے ایک مقامی اخبار کے رپورٹر شیخ علی محسن شامل تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے قتل کے واقعات میں ملوث مجرموں کونہ توگرفتار کیا جاسکا ہے اور نہ ہی اب تک عدالتوں سے انھیں سزا دلائی جاسکی ہے افسوس تو یہ ہے کہ دہشتگردی کے شکارکسی بھی صحافی کے لواحقین کی حکومت کی جانب سے بارہایقین دہانی کے باوجودکوئی مالی امداد فراہم نہیں کی جاسکی ۔
رپورٹ کے مطابق میڈیا کے لوگوں کواس سال ہراساں کرنے اورانتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کے جو دیگر واقعات پیش آئے ان میں کراچی میں روزنامہ ایکسپریس گروپ کے دفتر پرایک کالعدم تنظیم کی جانب سے دوبار حملے کیے گئے جن کے نتیجے میں عملے کے 4 افراد زخمی ہوئے اور قیمتی املاک کونقصان پہنچایا گیا ۔
صحافیوں اور میڈیا ہائوسز پردہشتگردی کے واقعات میں مسلسل اضافے کے پیش نظر کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز اور کولیشن آن میڈیا سیفٹی کے نمائندوں کے دسمبر کے مہینے میں ہونیوالے ایک مشترکہ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا کہ صحافیوں اور میڈیا ہاوسز کی سیکیورٹی اور تحفظ کیلیے ریاستی اداروں پر بھروسہ کرنے کے بجائے تمام میڈیا ہاوسز اپنا سیکیورٹی پروٹوکول خود مرتب کریں اور شورش زدہ علاقوں میں کوریج کے لیے جانے والے صحافیوں کو ضروری تربیت دینے کے علاوہ خبریں شایع کرتے وقت انکے تحفظ کوسب سے زیادہ اہمیت دی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔