- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- سبی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
- وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
- ینگ ڈاکٹرز کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ کا تیسرا روز، مزیض رل گئے
- الیکشن کمیشن کا سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کو فنڈز دینے کا نوٹس
- ڈالر کی قدر کو ایک بار پھر تنزلی کا سامنا
- عورت مارچ کا 8 مارچ کو کراچی میں دھرنے کا اعلان
- امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی
- کراچی کرپشن کیس میں فرانس کے سابق وزیردفاع کو سزا، وزیراعظم بری
- وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس، عامر لیاقت شریک نہیں ہوئے
- کراچی میں گرمی کا پارہ 38 ڈگری سینٹی گریڈ بھی عبور کرگیا
- پیدائشی بچوں میں یرقان کا پتا لگانے والا دنیا کا پہلا سسٹم
- کیا الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کم کیا جاسکتا ہے؟
- سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لیکر خود کو بیچا، وزیراعظم کا اعتراف
- ممبئی کی مشہور ’کراچی بیکری‘ ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے باعث بند
- سنٹرل جیل کراچی سے لاپتہ شخص کی بازیابی کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ طلب
- سرائیکی ثقافتی دن سرکاری سطح پر کب منایا جائے گا؟
- وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہوں گے یا کامیاب؟ فیصلہ آج ہوگا
- ملک میں مسلسل پانچویں روز بھی سونے کی قیمت میں کمی
پیس میکر کے حامل مریض ایپل فون کو مناسب فاصلے پر رکھیں، ایپل کا انتباہ

کمپنی کے مطابق اس آئی فون 12 کے کچھ ماڈلوں میں مقناطیسی نظام پیس میکر کو متاثر کرسکتے ہیں (فوٹو : انٹرنیٹ)
واشنگٹن: آئی فون کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر انتباہی تحریر دی ہے کہ اس کے اسمارٹ فونز دل کی دھڑکن کو ہموار رکھنے والے ’پیس میکر‘ اور جسم کے اندر لگائے گئے دیگر برقی پیوند پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
ایپل نے اپنی ویب سائٹ پر حفاظتی معاملات کی مزید تفصیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی فون میں مقناطیس اور ریڈیو نظام ہونے کی وجہ سے وہ ’ پیس میکر‘ اور اندرونی ’ڈی فِلبریٹرز‘ کے کام میں مداخلت کرسکتے ہیں۔
ایپل نے کہا ہے کہ اس کے چاروں آئی فون 12 ماڈل کے اندر ’مقناطیس‘ ہیں جو گزشتہ ماڈلوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں لیکن یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماڈلوں کے مقابلے میں وہ پیس میکر وغیرہ میں زیادہ مداخلت نہیں کرتے۔ ایپل نے کہا ہے کہ مریض اور ڈاکٹر آئی فون کو 6 انچ کے فاصلے پر رکھیں جبکہ وائرلیس چارجنگ کی صورت میں یہ فاصلہ بڑھا کر 15 انچ دوری کو یقینی بنایا جائے۔
ایپل سے بار بار پوچھنے کے باوجود ان سے جواب نہیں ملا کہ آخر دوبارہ اپنے فون کے متعلق انتباہ کیوں کیا جارہا ہے لیکن بعض طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ادارے نے درست نہیں کہا بلکہ ایپل کے بعض آئی فون اتنے خطرناک ہیں کہ ان سے پیس میکر بند بھی ہوسکتے ہیں۔ یہ پیس میکر دل کی فطری دھڑکن برقرار رکھنے کی خاطر سینے کے اندر لگائے جاتے ہیں جسے پاکستان میں دل کی بیٹری جیسا عام نام دیا جاتا ہے۔
ہارٹ ردم نامی جرنل میں اسی ماہ میں شائع ایک مضمون میں کہا گیا تھا کہ آئی فون 12 کے اندر نصب مقناطیس دل کے اندر لگے ڈی فلبریٹر یا پیس میکر کو متاثرکرسکتے ہیں۔ اسی لیے برقی پیوند والے مریضوں کو فون جیب میں رکھنے یا دل کے قریب رکھنے سے منع کیا گیا تھا۔ درحقیقت ڈاکٹر ایک عرصے سے ہی اس سے خبردار کرتے رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایپل نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اگران کا میگ سیف (وائرلیس) چارجر یا آئی فون 12 طبی امپلانٹ میں کسی قسم کی مداخلت ڈال رہا ہے تو وہ فون کا استعمال فوری طور پر ترک کردیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایپل کا وائرلیس یعنی میگ سیف چارجر اور فون کے درمیان کریڈٹ کارڈ، مقناطیسی آلات، اور سیکیورٹی بیج نہ رکھیں کیونکہ اسطرح وہ خراب بھی ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔