- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
اٹلی کے وزیر اعظم کورونا وبا پر قابو پانے میں ناکامی پر مستعفی
روم: اٹلی کے وزیر اعظم گوئسیپ کونٹے کورونا وبا پر قابو پانے میں ناکامی پر عوامی مظاہروں کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کے ویراعظم گوئسیپ کونٹے نے کورونا وبا پر ناقص کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے صدر سرجیو ماتا ریلا کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا تاہم صدر نے انہیں نئی حکومت کی تشکیل تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے جس کا فیصلہ دو میں متوقع ہے۔
اٹلی کے وزیراعظم کو کورونا وبا کٰیخلاف غیر مؤثر پالیسی اختیار کرنے پر شدید عوامی دباؤ کا سامنا تھا۔ 85 ہزار سے زائد افراد کی کورونا وائرس سے ہلاکت پر ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔
مظاہرین نے وزیراعظم گوئسیپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا جس سے اُن کی کمزور اتحادی حکومت کے استحکام میں مشکلات بڑھ گئی تھیں اور دو روز قبل ہی صدر نے حکومت کو مضبوط کرنے پر زور دیا تھا۔
صدر کی واضح ہدایت کے باوجود وزیراعظم اتحادیوں کو منانے میں ناکام رہے اور سینیٹ میں اپنی اکثریت کھو بیٹھے جس کے بعد اُن کے پاس گھر جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا تھا۔
ایک بیان میں مستعفی وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ نئی حکومت مضبوط اور عوامی مفاد میں فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔