- گنی میں چھاؤنی کے بارودی ذخیرے میں دھماکا، 20 ہلاک اور 600 زخمی
- ایس ایس یو کے انسپکٹر نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- امیرترین شوہر سے طلاق لیکرارب پتی بننے والی خاتون نے دوسری شادی کرلی
- آسٹریلوی شخص نے ایک یورو میں گھر خرید لیا
- دنیا کے سب سے بڑے جوتے متعارف
- بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک
- شام کے صدر بشار الاسد اور اہلیہ اسما میں کورونا کی تصدیق
- ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی کی خواتین پولیس اہلکار پیٹرولنگ ڈیوٹی کیلئے تعینات
- پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے
- عالمی ادارہ صحت کا کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر یاسمین کی خدمات کا اعتراف
- میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج جاری، مزید 2 مظاہرین ہلاک
- لیگی خاتون رہنما حنا بٹ نے محمد حفیظ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- عالمی مارکیٹ میں اضافہ اور پاکستان میں سونے کی قیمت میں مزید کمی
- سوئٹزرلینڈ میں نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی
- ابھرتے ہوئے فاسٹ بولر شاہنواز دھانی کا آبائی علاقے پہنچنے پر بھرپور استقبال
- 2009 سے قتل و غارت گری میں مصروف ایم کیوایم لندن کا ٹارگٹ کلرگرفتار
- کراچی گلشن حدید سے خاتون اورکم عمرلڑکے کی تشدد زدہ برہنہ لاشیں برآمد
- وفاقی سیکرٹری خزانہ کو گرفتار کرنے کا حکم
- سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار بن گیا، شدید نعرے بازی اور تلخ جملوں کا تبادلہ
- یمن ؛ تارکین وطن کیمپ میں خوفناک آتشزدگی سے 8 ہلاک اور 107 زخمی
روز ویلٹ ہوٹل بند نہیں کیا اسے چلانے کیلیے 150 ملین ڈالر قرض لے چکے، غلام سرور

فوٹو : فائل
وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے کہا ہے کہ امریکا میں پی آئی اے کی ملکیتی روز ویلٹ ہوٹل کو نہ بیچا جا رہا ہے اور نہ اس کی نجکاری ہو رہی ہے اسے صرف کورونا کے سبب عارضی طور پر بند کیا گیا بلکہ ہوٹل کو چلانے کے لیے حکومت 150 ملین ڈالر قرض بھی لے چکی ہے۔
یہ بات انہوں نے چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کہی۔ اپنے تحریری جواب میں انہوں نے بتایا کہ امریکا میں موجود روز ویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جا رہا، روز ویلٹ ہوٹل 18 دسمبر 2020ء سے بند ہے، ہوٹل کی سائیٹ لیز پر دینے کی وزارت نجکاری کی تجویز زیر غور ہے، 2010ء کے بعد سے ہوٹل کی آمدن میں کمی ہو رہی ہے، 2010ء میں روز ویلٹ ہوٹل کی سالانہ آمدن 8.33 ملین ڈالر تھی تاہم 2019ء میں ہوٹل کی سالانہ آمدن 1.495 ملین ڈالر رہ گئی۔
جلد ملک میں موبائل فون مینوفیکچرنگ ہوگی، امین الحق
آئی ٹی کے وزیر امین الحق نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں بہت جلد موبائل فون کی مینوفیکچرنگ اور اسمبلنگ ہوگی جس کی پالیسی کی ای سی سی و کابینہ سے منظوری مل چکی ہے، واٹس ایپ کے متبادل ایپ کی تیاری پر بھی حکومت کام کررہی ہے۔
موبائل فون ٹاورز کو شہر سے باہر منتقل کرنے کی سفارش کی ہے، زرتاج گل
وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر ثمینہ سعید کا کہنا تھا کہ شہر میں مکانوں و عمارتوں پر موبائل کمپنیوں کے ٹاور لگے ہیں جو کینسر کا باعث بن رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے بتایا کہ موبائل ٹاورز کی تنصیب کا معاملہ آئی ٹی منسٹری کا کام ہے تاہم ہماری وزارت نے سفارش کی ہے کہ ان ٹاورز کو شہر سے باہر لگایا جائے۔
ملائشیا میں طیارہ پکڑا گیا یا جان بوجھ کر رکوایا گیا؟ رضا ربانی
اسلامی نظریاتی کونسل کے غیر موثرہونے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور علی محد خان نے اسے واچ ڈاگ کہا تو رضا ربانی نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہا امید ہے کہ یہ وزیر صاحب کی سلپ آف ٹنگ ہے، کوئی ادارہ پارلیمنٹ کا واچ ڈاگ نہیں ہوسکتا، آئین کی رو سے پارلیمنٹ واچ ڈاگ ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ ملائشیا میں پی آئی اے کے جہاز کو روک لیا گیا یا جان بوجھ کر رکوایا گیا تاکہ پی آئی اے کی نجکاری کی جائے۔
اسلامی نظریاتی کونسل فروری میں فعال ہوجائے گی، علی محمد خان
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اس وقت غیر فعال ہے، چیئرمین کی ریٹائرمنٹ اور ممبران کی نشستیں خالی پڑی ہیں، آئین کا تقاضا ہے کہ اس کی تشکیل ہو۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ فروری کے آخر تک اسلامی نظریاتی کونسل کے 8 ممبران کی تقرری ہو جائے گی۔
دو ممالک نے جے یو آئی (ف) کو فنڈنگ کی، مراد سعید
وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے پارٹی فنڈنگ کی رسیدیں نہیں دکھائیں، الیکشن کمیشن جاکررسیدیں دکھانے کے بجائے احتجاج شروع کر دیا گیا، دو ممالک نے جے یو آئی (ف) کو فنڈنگ کی، کرپشن، کک بیکس کا پیسہ پارٹی فنڈز میں گیا، اسی لیے اس کا خطرہ ہے، منی لانڈرنگ کے لیے پارٹی فنڈز کو استعمال کیا گیا، احتجاج اپنی جگہ لیکن رسیدیں دکھانا پڑیں گی۔
سابق حکومت نے 41 اداروں کو نجکاری فہرست میں ڈالا تھا، مراد سعید
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے پی آئی اے سمیت 41 اداروں کو نجکاری فہرست میں ڈالا تھا، ہمارا جہاز سابقہ حکومت کے دور میں چوری ہوا جو جرمنی سے ملا، گروی رکھنے کی باتیں کرنے والے سن لیں انہوں نے اب رکھا ہی کیا ہے۔
پی پی کے دور میں چینی 140 روپے پر پہنچی لیکن کوئی کمیشن نہیں بنا، مراد سعید
مراد سعید نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کے کیس ہماری حکومت کے دور میں نہیں بنے، براڈ شیٹ کا کیس کیا پی ٹی آئی کی حکومت لے کر آئی تھی؟ پیپلز پارٹی کے دور میں چینی 140 روپے کلو پہنچ گئی تھی لیکن کوئی کمیشن نہیں بنا، شریف خاندان اور زرداری خاندان کی شوگر ملیں ہے، بتایا جائے دادو اور ٹھٹھہ شوگر مل کیسے خریدی گئی؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلی مراد علی شاہ نے اس میں فرنٹ مین کا کردار ادا کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔