امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار

ویب ڈیسک  بدھ 27 جنوری 2021
اختلافات کے باوجود دونوں رہنماؤں نے جوہری معاہدے کی توسیع پر اتفاق کیا، فوٹو : فائل

اختلافات کے باوجود دونوں رہنماؤں نے جوہری معاہدے کی توسیع پر اتفاق کیا، فوٹو : فائل

واشنگٹن / ماسکو: نئے امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلی فون ہر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما کے خلاف کارروائی، یوکرائن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جارحیت پسندی پر تشویش کا اظہار کیا تاہم دونوں سربراہان مملکت نے اسٹارٹ معاہدے پر تعاون پر اتفاق کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے امریکی صدر نے دنیا بھر کے سربراہان مملکت کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے سلسلے میں روسی ہم منصب سے بھی گفتگو کی۔ امریکی صدر نے یوکرائن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور اپوزیشن رہنما الیکسی نوالنی کو زہر دینے پر تشویش کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں کی گفتگو کا محور جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدے ’’اسٹارٹ‘‘ پر رہا، باراک اوباما دور میں ہونے والے دونوں ممالک کے درمیان اس معاہدے کی معیاد 6 فروری کو ختم ہورہی ہے جس کی توسیع کے لیے دونوں ممالک خواہش کا اظہار کرچکے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : روسی صدر کا جوبائیڈن کو امریکی صدر تسلیم کرنے سے انکار

روس کی جانب سے جاری بیان میں ٹیلی فونک گفتگو کو دوستانہ اور کاروباری نوعیت کی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے باہمی امور اور عالمی ایجنڈے پر مبنی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا اور روس جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند

امریکی میڈیا پر تجزیہ کاروں کا اس گفتگو سے متعلق کہنا تھا کہ صدر جوبائیڈن نے اولین گفتگو میں ہی روسی ہم منصب پر واضح کردیا کہ نئی حکومت کا روس کے ساتھ رویہ سخت ہوگا۔

یہ پڑھیں : روسی صدر کی ایک ماہ کی تاخیر کے بعد نومنتخب امریکی صدر کو مبارک باد 

واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ روسی صدر کے ساتھ اچھے تعلقات پر کئی بار فخر کا اظہار کرچکے ہیں جب کہ روسی صدر نے جوبائیڈن کی انتخابی فتح کو قبول میں تاخیر سے کام لیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔