- سینیٹ میں پی ٹی آئی کو اپنے ارکان بھی ووٹ نہیں دیں گے، مریم نواز
- صحافی خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی ولی عہد نے دیا تھا، امریکا
- ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب وائلڈلائف کی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل ترقی
- ملتان سلطانز کی کراچی کنگز کیخلاف جارحانہ بیٹنگ
- سی ٹی ڈی کی سکھر میں کارروائی، دو مبینہ دہشت گرد ہلاک
- پشاور میں خاتون نے ایمبولینس میں بچے کو جنم دے دیا
- پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کے کراچی سے باہر جانے پر پابندی عائد
- سینیٹ الیکشن میں حکومت نے دیر کردی، اس کے ارکان ہم سے رابطے میں ہیں، بلاول
- یوٹیلٹی اسٹورز سے چینی غائب، پھر بحران پیدا ہونے کا خدشہ
- حکومت کو پی ڈی ایم سے نہیں مہنگائی اور بے روزگاری سے خطرہ ہے، گورنر پنجاب
- راشد خان کی جگہ سندیپ لمیچانے لاہور قلندرز کا حصہ بن گئے
- آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ؛ اسلام آباد میں پاک فضائیہ کے طیاروں کا فلائی پاسٹ
- سینیٹ الیکشن؛ شہباز شریف کو لاہور میں ووٹ کاسٹ کرنےکی سہولت نہ دینے کا فیصلہ
- 27 فروری 2019؛ دو سال بعد بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا اہم بیان منظر عام پر آگیا
- پائی نیٹ ورک، آن لائن کمائی اور فراڈ
- وزیراعظم کی بھارتی جارحیت پرجوابی کارروائی کو2 برس مکمل ہونے پرقوم وافواج کومبارکباد
- قوم کی حمایت سے مادر وطن کا تمام خطرات سے دفاع کریں گے،ترجمان پاک فوج
- ملک میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 21554 رہ گئی، 538 کی حالت تشویشناک
- سمت پٹیل نے اپنی وکٹ قربان کرنے کے بجائے حفیظ کو رن آؤٹ کرادیا
- زیادہ چھکے، پاکستانی بیٹسمینوں میں محمد حفیظ تیسرے نمبر پر آگئے
امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار

اختلافات کے باوجود دونوں رہنماؤں نے جوہری معاہدے کی توسیع پر اتفاق کیا، فوٹو : فائل
واشنگٹن / ماسکو: نئے امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلی فون ہر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما کے خلاف کارروائی، یوکرائن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جارحیت پسندی پر تشویش کا اظہار کیا تاہم دونوں سربراہان مملکت نے اسٹارٹ معاہدے پر تعاون پر اتفاق کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے امریکی صدر نے دنیا بھر کے سربراہان مملکت کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے سلسلے میں روسی ہم منصب سے بھی گفتگو کی۔ امریکی صدر نے یوکرائن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور اپوزیشن رہنما الیکسی نوالنی کو زہر دینے پر تشویش کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں کی گفتگو کا محور جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدے ’’اسٹارٹ‘‘ پر رہا، باراک اوباما دور میں ہونے والے دونوں ممالک کے درمیان اس معاہدے کی معیاد 6 فروری کو ختم ہورہی ہے جس کی توسیع کے لیے دونوں ممالک خواہش کا اظہار کرچکے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : روسی صدر کا جوبائیڈن کو امریکی صدر تسلیم کرنے سے انکار
روس کی جانب سے جاری بیان میں ٹیلی فونک گفتگو کو دوستانہ اور کاروباری نوعیت کی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے باہمی امور اور عالمی ایجنڈے پر مبنی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا اور روس جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند
امریکی میڈیا پر تجزیہ کاروں کا اس گفتگو سے متعلق کہنا تھا کہ صدر جوبائیڈن نے اولین گفتگو میں ہی روسی ہم منصب پر واضح کردیا کہ نئی حکومت کا روس کے ساتھ رویہ سخت ہوگا۔
یہ پڑھیں : روسی صدر کی ایک ماہ کی تاخیر کے بعد نومنتخب امریکی صدر کو مبارک باد
واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ روسی صدر کے ساتھ اچھے تعلقات پر کئی بار فخر کا اظہار کرچکے ہیں جب کہ روسی صدر نے جوبائیڈن کی انتخابی فتح کو قبول میں تاخیر سے کام لیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔