حکومت کشکول توڑے توساتھ دینگے، کاروباری برادری

بزنس رپورٹر  جمعـء 3 جنوری 2014
معاشی انقلاب کیلیے قرضوں سے نجات ناگزیر ہے،خزانے پربوجھ اداروں کی نجکاری تیز کی جائے، تاجروں کا مطالبہ. فوٹو:فائل

معاشی انقلاب کیلیے قرضوں سے نجات ناگزیر ہے،خزانے پربوجھ اداروں کی نجکاری تیز کی جائے، تاجروں کا مطالبہ. فوٹو:فائل

کراچی: کاروباری برادری نے زیرگردش قرضوں کی ادائیگیوں اور قومی خزانے میں54 ارب روپے کی بچت اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی ترقی، افراط زر کی شرح میں کمی اور غربت کم کرنے کیلیے عالمی مالیاتی اداروں سے حاصل کردہ قرضوں کے کشکول کو توڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

کورنگی ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین اور کاٹی کے صدر سید فرخ مظہرنے حکومت کے بچت اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کے لیے تاجروصنعتکار اورعوام کی حکومت وقت کا مکمل ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈے میں بھی جی ایس پی پلس کادرجہ ملنے کے بعد کمی رونما ہورہی ہے لہذاپاکستانی سفارتکاروں اورکمرشل قونصلیٹ کو چاہیے کہ پاکستانی میں مشترکہ سرمایہ کاری وصنعتکاری کیلیے سیمینار اورورکشاپس کاانعقادکریں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کو ملک میں معاشی انقلاب برپاکرنے کیلیے جلد سے جلد بین الاقوامی اداروں سے قرضوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی جس کے لیے ضروری ہے کہ سرکلرڈیٹ میں کمی کے اقدامات کیے جائیں اور حکومتی خزانے پربوجھ بنے اداروں کی نجکاری کے عمل کوتیز کیا جائے ۔کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ صورتحال بدتریج بہترہورہی ہے اور امید ہے کہ موجودہ حکومت اپنے دورحکومت کے دوران ہی ملک کوقرضوں ،توانائی بحران،سرکلر ڈیٹ، امن وامان کی بدترین دلدل سے نجات دلانے میںکامیاب ہوجائیگی۔فرخ مظہر نے کہا کہ حکومتی اقدامات پر عوام اورتاجروں کو بھرپور اندازمیں ساتھ دینا چاہیے ،موجودہ تکالیف عارضی ہیں لیکن پاکستان کا مستقبل روشن نظرآرہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔