- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
ٹک ٹاک پر 110 سالہ خاتون کی گائیکی نے دھوم مچا دی
لندن: معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر 110 سالہ خاتون کی گائیکی نے دھوم مچا دی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمی ہاکنز نے اپنی 110 ویں سالگرہ پر پہلی عالمی جنگ کا مقبول ترین گیت ’’اٹس اے لانگ وے ٹو ٹپریری‘‘ گایا جسے ان کی 14 سالہ پڑ پوتی ساشا نے ریکارڈ کیا اور اسے ٹک ٹاک پر شیئر کردیا، جسے اب تک ایک لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔
ہاکنز کی بیٹی اور ساشا کی ماں ہنا فریمن کا کہنا ہے کہ ویڈیو کو ملنے والی پذیرائی اس بات کا ثبو ت ہے کہ دنیا میں ابھی انسانیت باقی ہے۔
ایک صدی سے زیادہ عمر پانے والی ہاکنز پہلی جنگ عظیم کے وقت 7سال کی تھیں اور انھیں آج بھی اس دور کی بہت سی باتیں اور بالخصوص گیت اچھی طرح یاد ہیں۔ ان کی بیٹی کا کہنا ہے کہ گیت سنانے کی فرمائش کی جائے تو وہ ایک کے بعد ایک سنائے چلی جاتی ہیں اور ہر بار پوچھتی ہیں کہ ایک اور سناؤں؟
دل چسپ بات یہ ہے کہ بچپن میں ہاکنز کی والدہ نے انہیں اسٹیج پر پرفارم کرنے سے روک دیا تھا جب کہ وہ فنکار بننے کی خواہش رکھتی تھیں۔ انہیں گانے سے بہت گہرا لگاؤ ہوگا تبھی اس عمر رسیدگی میں بھی ان کی خواہش پوری ہوگئی ہے اور 1 ارب صارفین رکھنے والی ٹک ٹاک ایپ پر ہاکنز اپنی گائیکی کے بے ساختہ انداز کی وجہ سے دن بہ دن تیزی سے مقبول ہورہی ہیں۔
ہاکنز کا کہنا ہے کہ میرے گیت سننے والوں کے کمنٹ پڑھنے سے معلوم چلتا ہے کہ ان کی آنکھیں بھیگ جاتی ہیں کیوں کہ میرے گیت اپنوں کے بچھڑنے کے غم کی یاد منانے کے لیے ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔