- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
حضرت داؤدؑ کے عہد کے رنگ دار کپڑوں کا دھاگہ دریافت
القدس: اسرائیلی محققین نے یروشلم کے جنوب میں حضرت داؤد علیہ السلام کے عہد کے رنگے ہوئے کپڑے کے دھاگے دریافت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اون سے تیار کیے گئے کپڑے کے یہ دھاکے جامنی رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔ یروشلم کے جنوب میں تانبا پیدا کرنے والے قدیم قصبے کی کھدائی کے دوران یہ کپڑے کے دھاگے دریافت ہوئے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ کاربن ڈیٹنگ کی مدد سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھاگے کم از کم 1000 قبل مسیح کے ہیں جو بائبل کے اعتبار سے حضرت داؤدؑ اور حضرت سلیمانؑ کا دور بنتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ جامنی رنگ معزز ہونے اور بادشاہت کی علامت تھا اور اس دور میں اس کی قیمت سونے سے بھی زیادہ رہی ہے۔ کھدائی کے دوران اس علاقے سے ابھی تک کپڑا رنگنے اور سیپیوں کے آثار ملے ہیں۔
یہ رنگے ہوئے دھاگے اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ آج سے تین ہزار سال قبل بھی کپڑے رنگنے کی تکنیک وجود رکھتی تھی اس دھاگے کے لیے استعمال ہونے والے رنگ کو ٹریان پرپل بھی کہا جاتا ہے اور اس کا تذکرہ بائبل میں بھی ملتا ہے۔ اسے بحیرہ روم سے ملحقہ علاقوں میں پائی جانے والی بوٹیوں سے تیار کیا جاتا تھا۔ ان رنگے ہوئے دھاگوں کی وادیٔ تمنہ سے دریافت سے اس بات کی بھی تصدیق ہوگئی ہے کہ یہاں تہذیب یافتہ آبادی موجود تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔