- اسلحہ کی آن لائن فروخت، سی ٹی ڈی نے گروپ کا سراغ لگا لیا
- پرویز الٰہی کے مشیر عامر سعید کی عدم بازیابی پر آئی جی پنجاب طلب
- سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں گرد وغبار کا طوفان، اسکولز بند
- کل سے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج
- 15، 15 منٹ کے کیسز 8، 8 سال سال چلتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- 2 دن میں بقیہ یو سیز کے الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا، حافظ نعیم
- مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز
- غبارہ گرانے کے واقعے سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، بیجنگ
- موٹر وے ایم5 پر ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ، 2افراد جاں بحق
- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 ملزمان کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
- کسی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، بورڈ کی وضاحت
- چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم
- صفائی کا عملہ اور معاشرتی دھتکار
- اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ جاری
مشرف خفیہ ڈیل کے تحت بیرون ملک جا سکتے ہیں، قریبی حلقے

مشرف عدالت کی اجازت کے بغیر وطن نہیں چھوڑ سکتے، قانونی ماہرین کی رائے فوٹو: فائل
اسلام آ باد: اگر پرویز مشرف کے قریبی ذرائع پر یقین کیا جائے تو بہت ممکن ہے کہ پرویز مشرف ایک خفیہ ڈیل کے تحت بیرون ملک روانہ ہو جائیں، یہ ڈیل ہوبہو2001 جیسی ہوگی جس کے تحت موجودہ وزیراعظم نوازشریف اور انکے اہلخانہ کو سعودی عرب جلاوطن کیا گیا تھا تاہم اس بار فرق صرف یہ ہوگا کہ اس دفعہ پرویز مشرف مستفید ہوں گے۔
عالمی کھلاڑیوں کی جانب سے کرائی گئی اس ڈیل میں پرویز مشرف کو طبی بنیادوں پر محفوظ راستہ دیا جائے گا تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرف عدالت کی اجازت کے بغیر وطن نہیں چھوڑ سکتے۔ سابق صدر کے وکیل محمد علی سیف نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں نے مشورہ دیا تو وہ عدالت سے درخواست کر سکتے ہیں کہ مشرف کو بیرون ملک جانے دیا جائے، ذرائع کے مطابق پرویز مشرف غداری مقدمہ شروع ہونے سے قبل اپنی والدہ کے پاس بیرون ملک جانے کی تیاری کر رہے تھے، وہ تمام مقدمات میں ضمانت کے بعد پراعتماد تھے اور انہیں یہ توقع نہیں تھی کہ حکومت ان کیخلاف غداری کا مقدمہ چلائے گی۔
عدالت سے سمن جاری ہونے کے بعد انہوں نے اندرون و بیرون ملک دوستوں سے رابطے شروع کیے، ذرائع کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویزکیانی نے مشرف کے ٹرائل کی سختی سے مخالفت کی تھی جبکہ انکے جانشین جنرل راحیل شریف نے بھی سابق باس سے امتیازی سلوک پر نجی طور پر اپنی تشویش حکومت تک پہنچائی ہے، حال ہی میں ریٹائر ہونے والے ایک سینئر فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فوج میں اس حوالے سے تشویش ہے کہ مشرف کو سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، سابق فوجی آمر نے حاضر سروس فوجی افسروں سے بھی ملاقات کی تھی، آئی ایس پی آر خبر پر تبصرے کیلیے دستیاب نہیں ہوسکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔