مشرف کوتیزحرکت قلب کاعارضہ، انجیوگرافی کی گئی

قیصر شیرازی / جہانگیر منہاس  جمعـء 3 جنوری 2014
پرویزمشرف صحت کے بارے میںمحتاط ہیں،دل کی بیماری نہیں تھی،سابق معالج. فوٹو:ایکسپریس نیوز

پرویزمشرف صحت کے بارے میںمحتاط ہیں،دل کی بیماری نہیں تھی،سابق معالج. فوٹو:ایکسپریس نیوز

راولپنڈی / اسلام آ باد: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی عسکری ادارہ امراض قلب میں فوری انجیوگرافی کی گئی جس میں سابق صدر تندرست قرار پائے۔اے ایف آئی سی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایاکہ سابق صدرکی صحت تسلی بخش ہے، انہیں تیز حرکت قلب کا عارضہ لاحق ہے۔ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق پرویز مشرف48سے72گھنٹے اسپتال میں زیر علاج رہیں گے ۔

میڈیا کی ٹیمیں بڑی تعداد میں اسپتال پہنچ گئیں تاہم اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرز نے سابق صدرکی صحت بارے میں بریفنگ نہیں دی ۔ بی بی سی اردوکے مطابق اسپتال ذرائع نے بتایا کہ اب سابق فوجی صدرکی طبعیت بہتر ہے۔ ایکسپریس نیوزکے مطابق کلینکل ٹیسٹ درست ہیں، اب لیب ٹیسٹ جاری ہیں، مکمل ہونے پراسپتال سے فارغ کرنے کا فیصلہ کل ہفتہ کوکیاجائے گا۔ آئی این پی کے مطابق پرویز مشرف کیلیے وی وی آئی پی روم تیارکیا گیا ہے، کمرے میں اے ایف آئی سی کے کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کے علاوہ کسی کو جانے کی اجازت نہیں۔ آن لائن کے مطابق علاج کیلیے برطانوی ڈاکٹروں سے رابطہ کیا ہے،میڈیکل رپورٹس آج لندن بھیجی جائیں گی ۔

جس کے بعد انہیں بیرون ملک علاج کیلئے منتقل کئے جانے کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ سابق صدر پرویز مشرف کے ایک سابق معالج نے انکشاف کیا ہے کہ پرویز مشرف کو پوری زندگی میںکبھی بھی دل کی بیماری لاحق نہیں ہوئی۔ایکسپریس سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ مشرف آرمی کی پوری سروس کے دوران مضبوط اعصاب کے مالک رہے ہیں جبکہ انہیں اس سے قبل کبھی بھی دل کی بیماری کی کوئی شکایت نہیں رہی ہے۔ایکسپریس کے استفسار پر ان کے معالج نے انکشاف کیا کہ پرویز مشرف کو صرف ایک بیماری’’جلدکی الرجی‘‘allergic phenomenon‘‘ لاحق رہی ہے۔انھوں نے بتایا کہ پرویز مشرف صحت کے بارے میں ہمشہ بڑے محتاط رہے ہیں اور ماہانہ جنرل چیک اپ کراتے رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔