پختونخوا: 8 ماہ بعد اسپیکر کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی قائم

شاہد حمید  جمعـء 3 جنوری 2014
13 پارلیمانی سیکریٹریوں کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا تو قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل ممکن ہوئی  ، فوٹو: ایکسپریس نیوز

13 پارلیمانی سیکریٹریوں کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا تو قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل ممکن ہوئی ، فوٹو: ایکسپریس نیوز

پشاور:   صوبائی حکومت نے8 ماہ کے طویل انتظار کے بعد اپنے 27 میں سے 13 پارلیمانی سیکریٹریوں کی تقرری کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جس کے ساتھ ہی خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کاکام شروع کردیاگیاہے۔

اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 2کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں جبکہ دیگر کمیٹیوں کا نوٹیفیکیشن جلد جاری کردیا جائے گا،خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان نے 29 مئی 2013 کو حلف اٹھایا تھا تاہم8 ماہ گزرجانے کے باوجودقائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا جاسکا جس کی بڑی وجہ صوبائی حکومت کی جانب سے حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کے 32 ارکان کی بطور پارلیمانی سیکریٹریزکی تقرری تھی۔

جس کے باعث حکومت کے پاس قائمہ کمیٹیوں میں شامل کرنے کیلیے ارکان کا قحط پڑگیا تاہم اب 8ماہ بعد صوبائی حکومت نے27 میں سے 13 پارلیمانی سیکریٹریوں کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے۔ اسپیکر اسمبلی کی جانب سے حکومتی یقین دہانیوں پر عمل درآمد سے متعلق جو قائمہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اس کی چیئرپرسن تحریک انصاف کی فوزیہ بی بی ہیں۔

صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق جلد ہی مزید قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاجائے گا جس میں حکومت اور اپوزیشن کو حصہ بقدرجثہ کے فارمولے کے مطابق ایڈجسٹ کیاجائے گا۔ واضح رہے کہ صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تعداد35 ہوتی ہے اور ہر رکن اسمبلی کو 3 سے 5 کمیٹیوں میں بطور رکن شامل کیاجاتا ہے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔