- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
- ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
- پرانی قیمت میں پٹرول کے حصول کیلیے شہریوں کا پٹرول پمپس کا رخ، افرا تفری پھیل گئی
- معذور والدین کی دیکھ بھال کیلیے لڑکی بن کر بھیک مانگنے والا لڑکا گرفتار
- حب میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 41 افراد جاں بحق
- افغانستان؛ سردی کی موجودہ لہر میں جاں بحق افراد کی تعداد 166 ہوگئی
- سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے پی ایس پر 46 کروڑ رشوت لینے کا مقدمہ درج
- چین کیساتھ 2025 میں ممکنہ جنگ کے لیے امریکی فوج کی تیاریاں شروع
- کراچی، موبائل فون کے سافٹ ویئر انجنیئر سمیت چھ ڈاکو گرفتار
حکمرانوں میں مشرف کے ٹرائل کا حوصلہ نہیں، منور حسن
ہمارے ہاں کبھی اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا کہ کسی آمر کو سزا دی گئی ہو،امیر جماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل
لاہور: امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ ان حکمرانوں میں حوصلہ ہی نہیں کہ مشرف کا ٹرائل کرسکیں، اللہ تعالیٰ مشرف کی زندگی میں برکت دے تاکہ وہ حق اور سچ کا سامنا کر سکیں، چاروں طرف بکھرے ہوئے سیاسی اور غیرسیاسی عوامل بھی مشرف کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ہمارے ہاں کبھی اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا کہ کسی آمر کو سزا دی گئی ہو، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ سب دکھاوہ ہے، مشرف کو سزا نہیں ہوگی۔
جمعرات کو جماعت اسلامی کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کہ حکمراں بھی بے بس نظر آتے ہیں، جب کیس شروع ہوگا تو پتہ چلے گا کہ اس کی زد میں کون کون آتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس کے طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے متفقہ مطالبے کے بعد یہ امید بندھی تھی کہ حکومت دہشت گردی اور بدامنی کے مسئلے سے نپٹنے کیلیے خلوص دل سے کوشاں ہے لیکن متفقہ قومی مطالبے سے امریکی دباؤ پر روگردانی کی گئی اور طالبان سے مذاکرات کے بجائے بھارت سے یک طرفہ دوستی کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔
انھوں نے کہاکہ اب تک حکمرانوں نے جتنا وقت ضائع کیا ہے اس کے بعد ان سے کوئی امیدرکھنا خود فریبی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں امن کے قیام بڑا مسئلہ تھا جس کیلیے وہاں آپریشن جاری ہے لیکن ابھی تک امن کا قیام خواب و خیال کی بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سے امید تھی کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقادکرکے عوامی مسائل پر قابو پانے کی کوئی صورت نکالے گی مگرحکومت ان انتخابات کو حیلے بہانے سے ٹالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات میں ضروری ہوگیا ہے کہ عوام بڑی جدوجہد کیلیے تیار رہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔