لاہورمیں مکان مالکن نے 10 سالہ ننھی ملازمہ کے قتل کا اعتراف کرلیا

ویب ڈیسک  جمعـء 3 جنوری 2014
مقتول ارم اوکاڑہ کےقریبی گاؤں کی رہنے والی بیوہ زبیدہ کے 6 بچوں میں سب سے چھوٹی تھی. فوٹو:ایکسپریس

مقتول ارم اوکاڑہ کےقریبی گاؤں کی رہنے والی بیوہ زبیدہ کے 6 بچوں میں سب سے چھوٹی تھی. فوٹو:ایکسپریس

لاہور: شہر کے پوش علاقے عسکری نائن میں رہنے والے خاندان نے کمسن یتیم ملازمہ کو تشدد کرکے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 10 سالہ ننھی ملازمہ ارم کے قتل میں گرفتار ملزموں نے اعتراف کیا ہے کہ 20ہزارروپےچوری کےالزام میں بچی پراتناتشددکیا کہ وہ زندگی کےتمام دکھوں سے ہی آزادہوگئی۔ خاتون کے شوہر ملزم الطاف محمود کا کہنا تھا کہ ان کی بیوی پاگل ہے اور ان کے قابو میں نہیں ہے اور اسی نے ارم کو قتل کیا۔ ملزمہ ناصرہ الطاف نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ گھر سے 20 ہزار روپے چوری ہوگئے تھے جس کی وجہ سے ننھی ملازمہ سے پوچھ گچھ کے لئے اسے رسی سے باندھ کرپٹائی کررہی تھی کہ وہ دم توڑگئی۔

واضح رہے کہ عسکری نائن میں کروڑوں روپےمالیت کےمکان میں رہنےوالے الطاف محمود کا جوتوں کا کاروبار ہے، ان کے 4 بیٹے اور ایک بیٹی ہے جب کہ مقتول ارم اوکاڑہ کےقریبی گاؤں کی رہنے والی بیوہ زبیدہ کے 6 بچوں میں سب سے چھوٹی تھی اورڈھائی ماہ قبل ہی 3 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر اسے ملازمت پر رکھا گیاتھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔