- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
- لکی مروت؛ مشترکہ آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک، پولیس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 926 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
قائد ایم کیوایم الطاف حسین کے صوبے کے قیام کے بیان پر سیاسی رہنماؤں کا شدید ردعمل

الطاف حسین نے خطاب میں اردو بولنے والوں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرنے بصورت دیگرصوبے کے قیام کا مطالبہ کیا فوٹو: آن لائن
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کے دوران اردو بولنے والوں کےلئے صوبے کے قیام کے مطالبے پر رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا الطاف حسین کبھی بھی کسی پر برس پڑتے ہیں اور آج وہ سندھ پر برسے، وہ بادشاہ آدمی ہیں جو چاہیں بول سکتے ہیں اور کسی کو ان کی بات کا برا نہیں منانا چاہئے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا الطاف حسین کے بیان پر کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کا بیان کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے دھیان ہٹانے کی سازش لگ رہی ہے یا ہوسکتا ہے کہ یہ باتیں حکومت میں شامل ہونے کے لئے کی جارہی ہوں تاہم ہم اس طرح کے بیانات سے سندھ کے مستقل باشندوں کو لڑانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ غنڈہ گردی کون کرتا ہے، ایم کیو ایم کے گورنر 11 سال سے عہدے پر ہیں لہٰذا اگر کوئی مطالبہ ہے تو ان سے کریں۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی عرفان اللہ مروت نے کہا کہ ایم کیو ایم کے گورنر 11 سال سے عہدے پر فائز ہیں تو اردو بولنے والوں سے زیادتی کیسی اور اگر ایم کیو ایم سے زیادتی کی جارہی ہے تو ڈاکٹر عشرت العباد گورنر کے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم صوبے میں طاقت حاصل کرنے کے لئے بلیک میل کر رہی ہے، آج دراصل الطاف حسین کی زبان پر وہ بات آگئی جو کئی سالوں سے ان کے دل میں تھی اور الطاف حسین ضرورت پڑنے پراندرچھپا ’’جناح پور‘‘ کا جن بھی نکال لیتے ہیں۔
پاکستان قومی تحریک کے چیئرمین ایاز لطیف پلیجو نے الطاف حسین سے مطالبہ کیا کہ وہ اردو بولنے والوں کے لئے الگ صوبہ بنانے کا اپنا بیان 48 گھنٹوں میں واپس لیں ورنہ ہم ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی تقسیم کے کسی منصوبے کو برداشت نہیں کریں گے، گزشتہ 5 سال پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی سندھ میں حکومت رہی لیکن اس کے باوجود آج صوبے کے حالت ابتر ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ سندھی بولنے والوں نے اردو بولنے والوں کو ہمیشہ خوش آمدید کہا، آج پوری قوم غربت میں پس رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ الگ صوبے کے قیام کا ہی مطالبہ کردیا جائے۔
جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتشار پھیلانے اور ملک توڑنے کی سازش قرار دیتے ہوئے محب وطن قوتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔