مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ سے رابطہ

ویب ڈیسک  جمعـء 5 فروری 2021
اقوام متحدہ مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے، وزیرخارجہ کا مطالبہ۔ فوٹو:فائل

اقوام متحدہ مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے، وزیرخارجہ کا مطالبہ۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو کشمیر کی صورتحال پر خطوط ارسال کر دئیے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق خطوط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور وادی کی کشیدہ صورتحال کا ذکر کیا گیا ہے، اور وزیر خارجہ نے اپنے خطوط میں بھارت کی طرف سے پاکستان مخالف اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

ترجمان کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے یکطرفہ اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جعلی انتخابات کے ذریعے آبادیاتی تناسب بدلنا چاہتا ہے۔

خطوط میں وزیر خارجہ نے پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشتگردی پر مبنی ڈوزیئر کا بھی ذکر کیا، اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے اور ای یو ڈس انفولیب کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اور اپنے خط میں دسمبر 2020 میں اقوام متحدہ کی گاڑی پر بھارتی فائرنگ اور علاقائی سلامتی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اپنے خطوط میں سیکیورٹی کونسل کے سامنے 7 مطالبات رکھ دئیے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی محاصرہ اور یکطرفہ اقدامات ختم کرے، عوامی اجتماعات اور مواصلاتی نظام پر پابندیاں ختم کی جائیں، کشمیری قیادت کو فوری رہا کیا جائے، غیر قانونی طور پر گرفتار تمام کشمیریوں کو رہا کیا جائے، نئے ڈومیسائل قانون کو ختم کیا جائے، جعلی چھاپوں میں ماورائے عدالت قتل جیسے کالے قوانین کا خاتمہ کیا جائے،اقوام متحدہ مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔