جامعہ اردو :سفارش کے برعکس یونیوسٹی سینیٹ میں ماہرتعلیم کا تقرر

صفدر رضوی  ہفتہ 4 جنوری 2014
اس سے قبل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی جگہ سابق کمشنرکراچی کا تقرر کیا جا چکا ہے  فوٹو : فائل

اس سے قبل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی جگہ سابق کمشنرکراچی کا تقرر کیا جا چکا ہے فوٹو : فائل

کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے انتظامی طرزعمل کے سبب ایوان صدر اور اردو یونیورسٹی کے مابین فاصلے پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

ایوان صدر نے یونیورسٹی کی سفارشات من وعن قبول نہ کرتے ہوئے یونیورسٹی کے فیصلہ ساز ادارے ’’ سینیٹ ‘‘ کی4خالی نشستوں پر ماہرین تعلیم کا تقرر کر دیا ہے،اس سے قبل یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوہٹا کر ان کی جگہ سابق کمشنر کراچی جاوید اشرف کا تقرر کیا جا چکا ہے، ایوان صدر کی جانب سے ایک نشست کے لیے پیش کردہ تینوں ناموں کومستردکرتے ہوئے اس پر کسی دوسرے ماہرتعلیم کا تقرر کیا گیا ہے، ایوان صدر کی جانب سے اس سلسلے میں یونیورسٹی کوآگاہ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، ’’ایکسپریس‘‘ کو معلوم ہوا ہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ میں ’’فنون لطیفہ، قانون، طب و دیگر‘‘ کیٹگری کی نشست پر سینیٹرعبدالحسیب، سرداریاسین ملک اورضیاالدین احمدکے نام ایوان صدر نے مسترد کر دیے ہیں،ان کی جگہ اقبال نامی ماہرتعلیم کا تقرر کیا گیا ہے۔

مزید براں باقی3 نشستوں پر جامعہ کراچی کے رئیس کلیہ معارف اسلامی پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج، سندھ یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر پروین عثمانی اور ڈائریکٹر مجلس ترقی ادب لاہور پروفیسرڈاکٹر تحسین فراقی کا بحیثیت سینیٹر تقرر کیا گیا ہے،واضح رہے کہ یہ تینوں نشستیں جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی،سابق وفاقی اردوکالج کے پرنسپل ضیاالدین محمود اورخواجہ امجد سعید کی سینیٹرکی مدت ختم ہونے پرخالی ہوگئی تھیں، تقریباً ایک سال سے ان نشستوں پر تعیناتی نہیں ہوسکی تھی،سینیٹ کا گزشتہ اجلاس بھی ان نشستوں کو پر کیے بغیر ہی بلایا گیا تھاجس کی صدارت یونیورسٹی کے چانسلر اورصدر مملکت ممنون حسین نے خود کی تھی،یاد رہے کہ چند روز قبل ایوان صدرکی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوتبدیل کرتے ہوئے اس عہدے پر سابق کمشنر کراچی جاوید اشرف کو تعینات کیا جاچکا ہے،اس عہدے پر معروف دانشور مشتاق احمد یوسفی تعینات تھے جوطبیعت کی خرابی کے سبب غیرفعال تھے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔