بلدیاتی ترامیم کالعدم ہونے کے باوجود کاغذات نامزدگی کی جانچ جاری

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 4 جنوری 2014
کئی اضلاع میں کاغذات نامزدگی کی جانچ جزوی طور پر متاثر، صوبے میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اتوار تک جاری رہے گی  فوٹو : فائل

کئی اضلاع میں کاغذات نامزدگی کی جانچ جزوی طور پر متاثر، صوبے میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اتوار تک جاری رہے گی فوٹو : فائل

کراچی: عدالت عالیہ سندھ کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں اور بلدیاتی قانون میں ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو5 روز گزر گئے لیکن الیکشن کمیشن اور حکومت سندھ صوبے میں بلدیاتی انتخاب کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ کرسکی۔

سیاسی جماعتیں اور امیدوار بلدیاتی انتخاب کے مستقبل اور 18 جنوری کو انعقاد کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں، ذرائع کے مطابق حلقہ بندیوں اور بلدیاتی قانون میں ترامیم کو کالعدم دینے کے عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف آج حکومت سندھ ہفتہ سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کرے گی،الیکشن کمیشن اور حکومت سندھ کی جانب سے بلدیاتی انتخاب کے حوالے سے واضح لائحہ عمل جاری نہ کیے جانے سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرنے والے ریٹرننگ افسران پریشان ہیں تاہم وہ موجودہ نظام الاوقات (شیڈول) کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال میں مصروف ہیں، صوبے میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کل اتوار تک جاری رہے گی، ریٹرننگ افسران کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے موجودہ شیڈول کے حوالے سے کوئی حکم جاری نہ ہونے پر ہم شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کریں گے۔

کراچی سمیت سندھ میں بلدیاتی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر60 فیصد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ مکمل ہوگئی ہے،ضلع شرقی سمیت مختلف اضلاع میں بعض ریٹرننگ افسران نے فنی تربیت نہ دینے اور واضح ہدایات نہ ملنے پر کام سے گریز کیا، شہر کے تمام اضلاع میں کاغذات نامزدگی کی جانچ کا عمل تیسرے دن بھی جاری رہا اور ریٹرننگ افسران نے ہزاروں کاغذات کی جانچ پڑتال کی۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق کراچی میں60 فیصد سے زائد کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے، ضلع وسطی میں 68 فیصد، ضلع جنوبی میں 70 فیصد، ضلع شرقی میں 50 فیصد، ضلع کورنگی میں 70 فیصد، ضلع غربی میں 75 فیصد اور ضلع ملیر میں 65 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

ضلع وسطی میں ریٹرننگ افسر نے ایم کیو ایم کے قمر منصور ،خوش بخت شجاعت اور ریحان ہاشمی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے ہیں تاہم مناسب ہدایات نہ ملنے کی وجہ سے بعض جگہ مشکلات بھی پیش آئی ہیں، ضلع شرقی کے بعض ریٹرننگ افسران نے انتخابی عمل اور بلدیاتی نظام کے حوالے سے واضح ہدایات اور احکام نہ ملنے اور فنی تربیت نہ دینے کی وجہ سے جزوی طور پر کاغذات نامزدگی کے جانچ کے عمل کو ملتوی کیا لیکن بعدازاں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور الیکشن کمیشن کے حکام کے رابطے کے بعد اپنے کام کو جاری رکھا، اندرون سندھ کے کئی اضلاع سے بھی یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ بعض اضلاع میں ریٹرننگ افسران نے واضح ہدایات اور فنی تربیت نہ ملنے کی وجہ سے کام سے انکار کردیا ہے اس معاملے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔