سپریم کورٹ کا پرلاب مندر میں ہولی منانے کیلیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  پير 8 فروری 2021
سپریم کورٹ نے کرک مندر کی تعمیر کے معاملے پر چیرمین متروکہ وقف املاک کو طلب کرلیا

سپریم کورٹ نے کرک مندر کی تعمیر کے معاملے پر چیرمین متروکہ وقف املاک کو طلب کرلیا

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پرلاب مندر میں ہولی تہوار منانے کے لیے پنجاب حکومت کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق اور کرک واقعہ از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کرک واقعہ میں 119 افراد گرفتار ہوئے، مندر کے معاملہ پر ذمہ داران سے ابھی تک ریکوری نہیں ہوئی، مندر کو جن لوگوں نے نقصان پہنچایا ان سے وصولی کریں۔  ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے بتایا کہ کےپی حکومت نے مندر کی تعمیر کے لیے تین کروڑ اڑتالیس لاکھ مختص کیے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ متروکہ املاک کی ساری پراپرٹیز لیز پر دے دی گئی ہے، حالانکہ متروکہ املاک کی جائیداد کسی کو نہیں دی جا سکتی، متروکہ اپنے زمین پر ہاوسنگ سوسائیٹیز کیسے بنا سکتی ہے۔ کرک واقعے کے انکوائری کمیشن کے سربراہ شعیب سڈل نے بتایا کہ متروکہ املاک کے حکام کمیشن کیساتھ تعاون نہیں کرتے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ متروکہ املاک کے چیرمین کو بلا لیتے ہیں۔

ہندو رہنما رمیش کمار نے کہا کہ کمشنر ملتان نے پرلاب مندر میں ہولی کے تہوار کے انعقاد پر ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں، کمشنر کہتے ہیں کہ اگر ہولی تہوار کرایا تو سیکورٹی کا مسئلہ بن جائیگا۔

عدالت نے پرلاب مندر میں ہولی تہوار منانے کے لیے پنجاب حکومت کو سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب اس تہوار کے انعقاد کے معاملے کو خود دیکھیں، ہولی کا تہوار 28 مارچ کو ہی ہوگا، ہولی تو منانا ہی ہے۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر چیرمین متروکہ وقف املاک کو طلب کرتے ہوئے کرک مندر کی تعمیر کا ٹائم فریم بھی پیش کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔