4 لاپتا شہری گھروں کو واپس آگئے، درخواستیں نمٹا دی گئیں

کورٹ رپورٹر  بدھ 10 فروری 2021
ہائی کورٹ نے 2011 سے لاپتہ بچی مریم کی بازیابی کیلیے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔ فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے 2011 سے لاپتہ بچی مریم کی بازیابی کیلیے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق اہم پیش رفت، سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا شہریوں کی بازیابی پر درخواستیں نمٹا دیں.

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں 2رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، 4 لاپتا شہریوں کا سراغ لگا لیا گیا، لاپتا شہری سکندر، ساحل اور سرفراز گھر واپس آگئے، درخواست گزاروں نے عدالت کو آگاہ کردیا،سی ٹی ڈی نے لاپتا شہری سلمان کی گرفتاری ظاہر کر دی۔

عدالت نے لاپتا شہریوں کی بازیابی پر درخواستیں نمٹا دیں، علاوہ ازیں بزرگ خاتون کا لاپتا بیٹا سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد بازیاب ہوکر گھر واپس پہنچ گیا، لاپتہ شہری انیس عباس اپنی والدہ کے ساتھ خود عدالت میں بھی پیش ہونے پر سندھ ہائیکورٹ نے درخواست نمٹادی۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، لاپتا شہری انیس عباس اپنی والدہ کے ساتھ خود عدالت میں بھی پیش ہو گیا، بیٹے کی بازیابی پر بزرگ خاتون کا خوشی کا اظہار، بزرگ خاتون نے کہا کہ جیسے میرا بیٹا واپس آیا ہے پروردگار سب ماؤں کی ممتا کو ٹھنڈا رکھے، خدا کرے سب کے لاپتا بیٹے گھر واپس لوٹ آئیں۔

عدالت نے شہری انیس عباس کی گمشدگی کی درخواست نمٹادی، عدالت کے روبرو لاپتہ شہری کے اہلخانہ کے وکیل نے موقف دیا کہ شہری اسد اقبال گلشن اقبال سے لاپتا ہے،عدالت لاپتا افراد کے معاملے پر وفاقی حکومت کو صوبائی حکومت کی مکمل معاونت کرنے کی ہدایت کردی،جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ لاپتا شخص جو بھی ہے آخر انسان ہے اسے تلاش کرنا چاہے، عدالت نے لاپتا اسد اقبال کی عدم بازیابی پر تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا، عدالت نے 2011 سے لاپتا بچی مریم کے بازیابی کے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام وسائل بروئے کار لانے اور پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کرانے پر عدالت برہم ہوگئی، عدالت نے تمام لاپتہ افراد فوری بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام وسائل بروئے کار لانے کا بھی حکم دیدیا، عدالت نے کے پی کے حراستی مراکز سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سیکریٹری وزرات داخلہ کے پی کے حراستی مراکز کی رپورٹس پیش کریں، عدالت نے تفتیشی افسران سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹس طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔